Pakistan court jails father of pregnant woman stoned to death
پاکستان کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے کم عمر حاملہ خاتون کے والد کو جیل بھیج دیا ہے ۔ اپنے پسندیدہ شخص کے ساتھ اپنی مرضی سے شادی کی پاداش میں حاملہ خاتون کو سنگسار کیا گیا تھا۔ پولیس نے7دنوں کی مدت تحویل ختم ہونے کے بعد لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں محمد عظیم کو پیش کیا ۔ پولیس نے عدالت پر یہ بھی واضح کیا کہ ملزم کے ساتھ پوچھ تاچھ کا عمل مکمل ہوچکا ہے اور اسے پولیس تحویل میں مزید رکھنے کی ضرورت نہیں ۔ اسے کے بعد جج نے محمد عظیم کو عدالتی تحویل میں رکھنے جانے کا حکم دیا۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ عظیم نے اپنی25سالہ دختر فرزانہ عظیم کی سنگساری میں شیک ہونے سے انکار کیا۔ عظیم نے اپنے بیان میں یہ وضاحت بھی کہ سنگساری میں اس کے2فرزندوں کے علاوہ سابق شوہر بھی شریک تھے۔ یہاں یہ یاددہانی بے جا نہ ہوگی کہ27مئی کو فرزانہ اپنے45سالہ شوہر محمد اقبال کے ساتھ لاہور ہائی کورٹ جارہی تھی کہ فین روڈ کے قریب اس کے والد، دو بھائیوں اور رشتہ داروں نے اینٹ اور پتھر سے اس پر حملہ کردیا اور وہ زخموں سے جانبر نہ ہوسکی ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں