لاپتہ طیارہ کی تلاش جاری رکھنے کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-06

لاپتہ طیارہ کی تلاش جاری رکھنے کا اعلان

پرتھ
پی ٹی آئی
آسٹریلیا ، ملائشیا اور چین کے سرکاری وفود نے ایک ملاقات کے بعد اعلان کیا ہے کہ مارچ میں لا پتہ ہوجانے والے ملیشین ایئر لائنز کے طیارے کی تلاشی کا کام جاری رکھا جائے گا۔ تقریباً دو ماہ قبل مارچ کی8تاریخ کو کوالالمپور سے بیجنگ جانے والی پرواز ایم ایچ370اچانک لاپتہ ہوگئی تھی اور تب سے اس بوئنگ 777کا کوئی سراغ نہیں ملا ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر اس طیارے نے اپنا راستہ تبدیل کا اور جنوبی بحر ہند کے سمندری علاقہ میں کہیں گر کر گباہ ہوگیا، تاہم فضائی اور سطح سمندر کی تفصیلی تلاش کے ساتھ ساتھ آبدوزوں کے استعمال کے باوجود تلاش کے اس کام میں کسی قسم کی کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی۔ آسٹریلیا ، چین اور ملائشیا کے وفود کی ملاقات کا مقصد اس بات کا جائزہ لینا تھا کہ آیا اس طیارے کے تلاش جاری رکھی جائے یا اسے اب ختم کردیا جائے ۔ ملاقات کے بعد سرکاری وفود نے اس عزم کا اظہار کیا کہ طیارے کا ملبہ ملنے تک یہ تلاش نہیں روکی جانی چاہئے۔ تاہم اس بابت فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ہے کہ آیا ، تلاش کے اس کام پر آنے والے بھاری اخراجات کا بوجھ کون اٹھائے گا۔ رائٹر کے مطابق یہ سوال بھی اپنی جگہ اہم ہے کہ فضائی، سمندری سطح اور زیر آب تلاش کے بعد اس سلسلے میں مزید کیا اقدامات اٹھائے جاسکتے ہیں ۔ ہوا بازی کی تاریخ کے اس سب سے تفصیلی تلاشی مہم کے باوجود نہ تو اس طیارے کے ملبے کا کوئی ٹکڑا حاصل ہوسکا ہے اور نہ ہی تلاش میں مصروف کسی ٹیم کو اس بوئنگ طیارے کے بلیک باکس کا کوئی سراغ ملا ہے ۔ خیال رہے کہ اس طیارے پر239افراد سوار تھے ، جن میں سے زیادہ تر چینی باشندے تھے ۔ کئی ملین مربع کلو میٹر کا علاقہ چھان مارنے کے باوجود تلاش میں مصروف ٹیموں کو کوئی کامیابی حاصل نہ ہوسکی ۔ ماہرین اس سلسلے میں جنوبی بحر ہند کے تقریباً1600کلو میٹر کے علاقے میں تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ سمندر کا یہ دور افتادہ اور انتہائی دشوار موسمی حالات کا حامل یہ علاقہ آسٹریلیا کے مغربی شہر پرتھ کے شمال مغرب میں واقع ہے ۔ اس طیارے کی تلاش کے سلسلے میں فضائی اور سطح سمندر پر جاری سرگرمیوں کو روکتے ہوئے اب تلاش کے اگلے مرحلے کا آغاز کیا جائے گا جس پر55ملین امریکی ڈالرز کے قریب رقم خرچ ہوگی ۔ تلاش کے اس کام میں ایک امریکی ڈرون آبدوز کا استعمال بھی کیا گیا، جس نے ایک بڑے سمندری علاقے میں زیر آب تلاش جاری رکھی ، تاہم اس اقدام سے بھی اس طیارے کے بلیک باکس تک رسائی ممکن نہ ہوسکی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں