سیما آندھرا میں انتخابی مہم کا آج اختتام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-05-05

سیما آندھرا میں انتخابی مہم کا آج اختتام

حیدرآباد
یو این آئی
سیماآندھرا میں25نشستوں کے لئے7مئی کو منعقد ہونے والے انتخابات کے لئے انتخابی مہم کل ختم ہوگی۔ سیاسی جماعتوں کی جانب سے رائے دہندوں کو راغب کرنے کی کوششیں شدت کی آخری حد کو پہنچ گئی ہیں ۔ بڑی سیاسی جماعتوں کے مہم باز اپنی متعلقہ پارٹیوں کے توقعات کو بہتر بنانے کی تگ و دو میں مصروف ہیں ۔ گذشتہ کئی ہفتوں سے اہم دعویدار وائی ایس آر کانگریس ، تلگو دیشم، بی جے پی اور کانگریس ایک دوسرے پر الزامات اور جوابی الزامات میں مصروف ہیں ۔ اعلیٰ قائدین جو اس علاقہ میں مہم میں مصروف ہیں میں صدر کانگریس سونیا گاندھی ، آے آئی سی کے نائب صدر راہول گاندھی ، بی جے پی کے وزارت عظمیٰ امیدوار نریندر مودی اور کئی مرکزی وزارء شامل ہیں ۔ بی جے پی ، تلگو دیشم اور وائی ایس آر کانگریس سیماآندھرا میں حکومت تشکیل دینے کے دعویدار ہیں ۔ انہوں نے کانگریس پر ریاست کی تقسیم کا الزام لگایا ہے ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد ہی تقسیم عمل میں لائی گئی ہے ۔ گنٹور میں سونیا گاندھی نے الیکشن ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوپی اے حکومت کو اگر اقتدار پر لایا گیا تو وہ علاقہ کو ملک کا ایک ترقی یافتہ علاقہ بنائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ باوقار مرکزی ادارہ جات کے علاوہ حیدرآباد کے خطوط پر صنعتی ادارے قائم کئے جائیں گے ۔ دوسری طرف مودی نے سیما آندھرا کو سورنا آندھرا (سنہرا آندھرا پردیش) میں تبدیل کرنے کا وعدہ کیا ہے ۔ ممتا ریاستی کانگریس قائدین بشمول مرکزی وزیر چرنجیوی جو ریاستی کانگریس مہم کمیٹی کے چیرمن بھی ہیں، نے رائے دہندوں کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ کانگریس حقیقی معنوں میں ریاست کی تقسیم کی ذمہ دار نہیں ہیں، جس کا اپوزیشن جماعتیں الزام لگاتی ہیں ۔ جن سینا پارٹی کے بانی و صدر اداکار پون کلیان بھی تلگو دیشم ، بی جے پی کی پرزور حمایت کررہے ہیں،تلگو دیشم پارٹی کے صدر این چندرابابو نائیڈو اس علاقہ کے کونے کونے کا گشت لگاتے ہوئے عوام کی حمایت طلب کررہے ہیں،تاکہ وہ حکومت تشکیل دیں اور علاقہ کو ترقی دیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑے ناؤنس کو حیدرآباد کی طرح آئی ٹی مراکز میں تبدیل کیاجائے گا۔ انتخابی مہم کے دوران ایک المیہ یہ ہواکہ وائی آر ایس کانگریس کی نامزد نوجوان امیدوار ہ حلقہ اسمبلی الاگڈہ شوبھاناگی ریڈی سیاسی مہم کے دوران سڑک حادثہ میں ہلاک ہوگئیں ۔ تاہم اس انتخابی حلقہ میں الیکشن کو ملتوی نہیں کیا گیا ،کیوں کہ وائی ایس آر کانگریس پارٹی مسلمہ جماعت نہیں ہے ۔ دوسرے مرحلہ میں زائد از3.67کروڑ رائے دہندے حق رائے دہی سے استفادہ کررہے ہیں، جب کہ 2.576امیدواراپنی قسمت آزمائیں گے ۔ ان میں333امیدوار، 25لوک سبھا حلقوں سے مقابلہ کررہے ہیں، جب کہ175اسمبلی حلقوں کے لئے2,243امیدوارمقابلہ میں حصہ لے رہے ہیں۔ تقریباً2لاکھ پولیس عملہ بشمول نیم فوجی دستوں کو متعین کیا گیا ہے ، تاکہ نکسلائٹس سے متاثرہ علاقوں میں پر امن رائے دہی کو یقینی بنایا جائے ۔ جاریہ عام انتخابات اس لحاظ سے تاریخی قرار دیے جاتے ہیں کہ یہ متحدہ آندھرا پردیش میں ہونے والے آخری انتخابات ہیں۔

Seema Andhra election campaign ends today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں