(ایس این بی)
نریندر مودی جیسے آمرانہ رجحانات والے شخص کو ملک کا وزیراعظم بنایا گیا تو تہذیب کی شکل ہی بدل جائے گی۔ گیان پیٹھ ایوارڈ یافتہ ادیب یوآر اننت مورتی،گریش کرناڈ اور دیگر ادیبوں نے یہ بات بتائی۔اخبار ی نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تمام ادیبوں نے کانگریس کی جماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔کرناٹک میں فاقہ کشی کے متعلق فکر کرنے والے شخص (سدارمیا) کو وزیراعلٰی بنایا گیا ہے۔اسی لئے تمام ادیبوں نے متحدہوکر وزیراعلٰی بنانے کا فیصلہ سنگھ پریوارکا ہے۔بی جے پی کا مقاابلہ کرنے کی طاقت صرف اور صرف کانگریس میں ہے، جس کے سبب تمام ادیب اس پارٹی کیے ا میدواروں کی جماعت کریں گے۔یواننت مورتی نے بتایا کہ نریندر مودی کی زبان ہی جھوٹی ہے۔ان کی باتوں سے ہی جھوٹ کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔جھوٹے بیانات جاری کرکے لوگوں کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ریاست کے بی جے پی امیدوار خود کو ووٹ مانگنے کے بجائے مودی کیلئے ووٹ مانگ رہے ہیں۔بی جے پی کی جماعت میں احک سائبر فوج کام کررہی ہے۔ گجرات میں ترقی کا نام دے کر لوگوں کو دھوکہ دیا جا رہا ہے۔گجرات سے زیادہ بہار کی ترقی ہوئی ہے۔جاپان اور جرمنی جیسے ممالک میں ڈکٹیٹروں کی تعداد بڑھ گئی تھی۔مودی کے وزیراعظم بننے کی صورت میں ملک کا بھی یہی حال ہوگا۔گریش کرناڈ نے بتایا کہ کئی سالوں کے بعد مودی جیسا شخص سیاسی میدان میں دکھائی دے رہا ہے۔ اڈوانی اور واجپئی جیسی شخصیت کو نظر اندازکردیا گیا ہے۔ اس موقع پر ڈاکٹر کے مرولا سدپا، پروفیسر ایچ جی سدارمیا، ڈاکٹر وسندھرا بھوپتی، ڈی ایس ایس کے ماولی شنکر، کنڑا ڈیولپمنٹ باورڈ کے صدر چندرو اور دیگر نے کانگریس امیدواروں کی حمایت کرنے کا اعلان کیا ہے۔
Writers join forces to oppose Modi, support Congress
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں