مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی حیات و خدمات پر مشتمل کتاب زیر ترتیب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-04

مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی حیات و خدمات پر مشتمل کتاب زیر ترتیب

Khalid Saifullah Rahmani
مولانا خالد سیف اللہ رحمانی کی حیات و خدمات پر مشتمل کتاب زیر ترتیب
یہ کتاب رابطہ صحافت اسلامی ہند اور بصیرت آن لائن کے زیراہتمام جلد منظرعام پر آئے گی

مشہورعالم دین فقیہ العصرحضرت مولاناخالدسیف اللہ رحمانی مدظلہ العالی کی حیات وخدمات پرمشتمل ایک کتاب زیرترتیب ہے،جس میں مولاناکے شاگردان،منتسبین ،ہم عصرعلما اوراکابرکے تاثرات اورمضامین ومقالات شامل ہوں گے۔کتاب میں مولاناخالدسیف اللہ رحمانی کی حیات وخدمات کے مختلف گوشوں پرمضامین ومقالات شامل کئے جائیں گے۔یہ باتیں بصیرت آن لائن کے چیف ایڈیٹرمولاناغفران ساجدقاسمی نے اپنے پریس بیان میں کہیں،انہوں نے اس موضوع پرتفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مولاناخالدسیف اللہ رحمانی کی شخصیت ملک وبیرون ملک کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے،جب کہیں فقہ وفتاویٰ کاتذکرہ ہوگاتومولاناکانام اس تذکرہ میں سرفہرست ہوگا،اسی طرح مولاناکی خدمات ہمہ جہت ہے،مولانانے جہاں فقہ وفتاویٰ کے میدان میں کارہائے نمایاں انجام دیاہے وہیں ،دینی،ملی ،سماجی اورصحافتی میدان میں بھی مولانامدظلہ کی خدمات آب زرسے لکھے جانے کے قابل ہے۔ مولاناقاسمی نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ جس طرح مولانانے فقہ وفتاویٰ اورعلم وتحقیق کے میدان میں نئی روح پھونکی ہے اسی طرح اپنے مشہورزمانہ کالم شمع فروزاں کے ذریعہ ہندوستان میں اسلامی صحافت کوفروغ دینے کا بڑااہم فریضہ انجام دیاہے۔مولاناکی ہمہ جہت خدمات حیات انسانی کے مختلف گوشوں سے متعلق ہے،مولانانے اپنی علمی زندگی کی ابتداء دارالعلوم سبیل السلام حیدرآباد میں تدریسی خدمات سے کی اورتقریبا ۲۲ سالوں تک تدریسی خدمات انجام دی اورادارہ کے اہم عہدوں پرفائزہونے کے ساتھ علم وتحقیق اورتصنیف وتالیف کے میدان میں اپنی اعلیٰ صلاحیتوں کالوہامنوایا،پھراسلامک فقہ اکیڈمی،آل انڈیامسلم پرسنل لاء بورڈ،امارت ملت اسلامیہ آندھراپردیش،مجلس تحفظ ختم نبوت،المعہدالعالی الاسلامی حیدرآباد اورعالمی امام قاسم نانوتوی ایوارڈکمیٹی کے پلیٹ فارم سے نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں اورالحمدللہ مولانامدظلہ کی ان اہم اورنمایاں خدمات سے ملت اسلامیہ ہندیہ مزیداستفادہ کرے گی۔مولاناقاسمی نے اس منصوبہ کی مزیدوضاحت کرتے ہوئے کہاکہ اس کتاب کے اہم عنوانات اس طرح ہوں گے،پہلاباب مولاناکی ذاتی زندگی سے متعلق ہوگا،دوسرے باب میں مولاناکی خدمات کے مختلف گوشوں پر مضامین ومقالات ہوں گے،تیسرے باب میں بین الاقوامی سطح پرمولاناکی خدمات سے متعلق مضامین ہوں گے،چوتھے باب میں علمائے عرب کے تاثرات،پانچویں باب میں علمائے یورپ وامریکہ وافریقہ کے تاثرات،چھٹے باب میں علمائے برصغیرہندوپاک اورنیپال وغیرہ کے علماء کے تاثرات،ساتویں باب میں ہم عصر علماء کے تاثرات،آٹھویں باب میں اکابرعلماء کے تاثرات،نویں باب میں مولاناکی اہم کتابوں سے متعلق مضامین اوردسویں باب مولاناحیات وخدمات کے اجمالی گوشہ پرمشتمل ہوگا۔فی الوقت کتاب کی ترتیب کایہی خاکہ ہے،ممکن ہے کہ بعدمیں اس کچھ معمولی تبدیلی ہوسکتی ہے۔آخرمیں مولاناقاسمی نے مولاناکے شاگردوں،منتسبین اورعلمائے کرام سے اپیل کی ہے کہ مولاناکی حیات وخدمات کے مختلف گوشوں پراپنے مضامین اورمقالات لکھ کرجلدازجلدبھیجنے کی کوشش کریں تاکہ اس اہم کام کوجلدپایہ تکمیل تک پہونچایاجاسکے۔مضامین ومقالات اورتاثرات براہ کرم اس ای میل پرروانہ کریں:
gsqasmi99[@]gmail.com

a book on the life and services of Maulana Khalid Saifullah Rahmani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں