پون کلیان کی نریندر مودی سے ملاقات پر ناراضگی کا اظہار - چرنجیوی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-23

پون کلیان کی نریندر مودی سے ملاقات پر ناراضگی کا اظہار - چرنجیوی

#PawanKalyan
وشاکھاپٹنم۔
(یو این آئی)
سیما آندھرا میں کانگریس انتخابی مہم کمیٹی کے سربراہ کے چرنجیوی نے آج اس بات کا اعتراف کیا کہ تقسیم کے بعد آندھرا پردیش میں کانگریس پارٹی کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ وائزاگ جرنلسٹس فورم کے زیر اہتمام صحافت سے ملاقات پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے چرنجیوی نے کہاکہ ریاست کی تقسیم میں کسی غلطی کا ارتکاب نہ کرنے کے باوجود پارٹی کو مسائل کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم پارٹی وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے بشمول چند سیاسی جماعتوں نے ریاست کی تقسیم کی تائید میں مرکز کو اپنے مکتوب حوالے کئے تھے، تاہم جب تقسیم کا فیصلہ کیا گیا تو انہوں نے عام انتخابات سے پہلے سیاسی مفادات حاصلہ کے تحت اپنا موقف تبدیل کرلیا۔ انہوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم کیلئے تمام جماعتیں مساوی طورپر ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے ادعاً کیا کہ ہم عوام کو بتائیں گے کہ کن حالات میں ریاست کی تقسیم عمل میں آئی، کیوں کہ عوام، کانگریس پارٹی پر ہنوز اعتماد کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ یہ بدبختی کی بات ہے کہ قدیم پرجا راجیم پارٹی کے قائدین کانگریس پارٹی چھوڑ کر دیگر جماعتوں میں شامل ہوتے جارہے ہیں۔ کے چرنجیوی نے بی جے پی کے وزارت عظمی امیدوار نریندر مودی سے اپنے چھوٹے بھائی اور جن سینا پارٹی کے صدر پون کلیان کی ملاقات کو غلط ٹھہرایا۔ پون کلیان نے بی جے پی سے ہاتھ ملانے کیلئے کل نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ چرنجیوی نے کہاکہ یہ پون کلیان کیلئے انتہائی غلط بات ہے کہ وہ نریندر مودی سے ملاقات کریں، کیونکہ نریندر مودی نے مابعد گودھرا فسادات پر تاحال معذرت خواہی نہیں کی ہے۔ انہوں نے ان الزامات کو مسترد کردیا کہ پون کلیان نے خاندانی اختلافات اور پرجا راجیم کو کانگریس پارٹی یمں ضم کردئیے جانے پر اپنی پارٹی کا قیام عمل میں لایا۔ چرنجیوی نے کہاکہ ہمارے خاندان میں کوئی اختلافات نہیں ہیں۔ ہم متحدہیں اور خوش ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ پون کلیان نے کبھی بھی پرجا راجیم کے کانگریس میں انضمام پر ناراضگی کا اظہار نہیں کیا تھا۔ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر این رگھویرا ریڈی نے کہاکہ پارٹی قائدین نے کل سے اپنی بس یاترا کا آغاز عمل میں لایاہے اور وہ یاترا کے ذریعہ پارٹی قائدین و کارکنوں میں نیا اعتماد پیدا کریں گے۔ انہوں نے بتایاکہ یاترا 27 مارچ تک جای رہے گی۔ جس کے دوران سیما آندھرا کے تمام 13اضلاع کا احاطہ کیا جائے گا۔ سیما آندھرا میں کانگریس پارٹی کے موقف پر پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم علاقہ کی تمام 175اسمبلی اور 25پارلیمانی نشستوں پر کامیابی حاصل کرنے کی کوشش کریں گے۔ کیونکہ پارٹی کے پاس پابند عہد ورکرس موجود ہیں اور ہمیں عوام کی تائید بھی حاصل ہے۔ کیونکہ وہ ہنوز کانگریس پارٹی پر اعتماد رکھتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ پارٹی صرف ان ہی امیدواروں کو ٹکٹ دے گی جو کانگریس پارٹی کی پالیسیوں کا احترام کرتے ہیں اور اپنے اپنے حلقہ میں عوام کی خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ یوتھ کانگریس کارکنوں کے بشمول جو سنجیدہ ہوں ٹکٹ فراہم کیاجائے گا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلگودیشم پارٹی کے پاس نہ قائدین ہیں اور نہ ہی کیڈر ہیل اس لئے وہ پارٹی ایسے کانگریس قائدین کو اپنے کیمپ میں شامل کرتی جارہی ہے جنہوں نے گذشتہ تمام برسوں کے دوران خوب مزے کئے اور عین وقت پر پارٹی کو دھوکہ دے دیا۔

Chiranjeevi disapproves of bother Pawan Kalyan meeting Narendra Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں