سعودائزیشن کی خلاف ورزی پر 5 سال بند - سعودی وزارت محنت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-31

سعودائزیشن کی خلاف ورزی پر 5 سال بند - سعودی وزارت محنت

وزرات محنت نے واضح کیا ہے کہ سعودائزیشن کی خلاف ورزی کرنیوالے اداروں کو 5برس تک بند کردیا جائیگا۔ الخبر مکتب العمل میں تفتیشی یونٹ کے ڈائریکٹر سلطان المطیری نے ای المدینہ سے گفتگو کرتے ہوئے واضح کیا کہ جو لوگ سعودائزیشن کی مقررہ شرح سے کھلواڑ کرینگے اور سعودائزیشن پروگرام کی خلاف ورزی کے مرتکب ہونگے ان کا معاملہ تادیبی کارروائی کیلئے وزرات داخلہ کو پیش کردیا جائیگا ۔ ایسے ادارے کے خلاف پابندیوں خصوصا 5برس کی مدت تک بند کرنے کا فیصلہ ہوگا۔ اس سلسلے میں کسی کمپنی یا ادارے کے ساتھ کسی قسم کی کوئی نرمی اور رعایت روا نہیں رکھی جائیگی۔ اب خلاف ورزیوں پر انتباہ کا زمانہ لد چکا ہے۔ نئی پالیسی یہ ہے کہ خلاف ورزی کرنیوالے ادارے کو ہنگامی بنیادوں پر مقررہ سزادی جائے۔ المطیری نے روجہ دلائی کہ مملکت بھر میں سعودائزیشن کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ نجی کمپنیوں و اداروں نے سعودیوں کو اچھی تنخواہوں پر تعینات کیا ہے۔ یہ وزرات محنت کی بڑی کامیابی ہے۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ قومی روزگار پروگرام پر عمل درآمد جاری رہیگا اور اس کے بہترین نتائج جلد یا بدیر نمودار ہونگے۔ الخبر مکت العمل کی ایک ٹیم نے الخبر کے بغلف صنعتی علاقے کا تفتیشی دورہ کرکے اقامہ و لیبر قوانین کی خلاف ورزی کرنیوالوں کا پتہ لگایا۔ المطیری نے بتا یا کہ 3امور پر توجہ مرکوز کی گئی ایک تو نجی کمپنیوں و اداروں میں زنانہ لوازمات والے شعبوں میں سعودی خواتین کی مقررہ تعداد میں تقرری کی بابت اطمینان حاصل کیا گیا۔ وزرات نجی کمپنیوں و اداروں میں ملازم خواتین کی ایک شرح مقرر کرچکی ہے۔ اس پر کسی قسم کی کوئی سودے بازی نہیں ہوگی۔ اس سلسلہ میں کوتاہی کرنیوالوں کا احتساب ہوگا۔ علاوہ ازیں فرضی سعودائزیشن کرنے والے اداروں پر کڑی نظر رکھی جائیگی جبکہ سعودی نوجوانوں کو علامتی تنخواہ پر ٹرخانے کی پالیسی کا بھی سد باب کیا جارہا ہے اور ہر ادارے کو اس بات کا پابند بنا یا جارہا ہے کہ وہ سعودی ملازم کو نہ صرف یہ کہ کم از کم 3ہزار ریال تنخواہ دے اسی کے ساتھ ساتھ اس کا میڈیکل انشورنس بھی کرائے اور تنخواہوں کی فہرست وزرات کو پابندی سے پیش کرے۔

Violation of saudization 5 years off - Saudi Ministry of Labour

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں