Reconsider decision to release convicts in Rajiv Gandhi case: V Narayanasamy
سینئر کانگریس لیڈر اور دفتر وزیر اعظم میں مملکتی وزیر وی نارائن سامی نے آج چیف منسٹر ٹاملناڈو جے للیتا سے راجیو گاندھی کے قاتلوں کو رہا کرنے ان کی حکومت کے فیصلہ پر نظر ثانی کا مطالبہ کیا۔ سابق وزیر اعظم راجیو گاندھی کے تین قاتلوں مروگن، سنتھان اور پیراری والن کی سزائے موت کو گذشتہ دنوں سپریم کورٹ میں عمر قید میں تبدیل کر دیاجس کے فوری بعد جے للیتا نے تینوں مجرمین کو اندرون تین یوم رہا کر نے کا اعلان کیا ۔ نارائن سامی نے آج صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ تینوں مجرمیں نے ایک وزیر اعظم اور بڑے رتبے کے حامل لیڈر کا قتل کیا۔ اگر انہیں رہا کیاگیا تو اس سے ایک غلط مثال قائم ہوگی ۔حکومت ٹاملناڈو کا فیصلہ باعث حیرت، ناقابل قبول اور تشویشناک ہے ۔ حکومت کو چاہئے کہ اس پر نظر ثانی کرے۔ راجیوگاندھی کے قتل کے بعد ایل ٹی ٹی ای کی مخالفت کی تھی اور اس پر امتناع کا مطالبہ کیا تھا۔جے للیتا نے ایل ٹی ٹی ای کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی بھی مانگ کی تھی ۔ انہوں نے یاد دلایاکہ اناڈی ایم کے ، ایل ٹی ٹی ای سربراہ بھاکرن کو ہندوستان لان، اس مقدمہ چلانے اورسخت سزا دینے کا مطالبہ کیا تھا ؛ لیکن اب ٹاملناڈو میں اناڈی ایم کے کی حکومت نے انہیں رہا کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستی حکومت کو اس طرح کا فیصلہ لینے کا دستوری اختیار حاصل نہیں ہے ۔کیوں کہ معاملہ کی تحقیقات سی بی آئی نے کی اور مجرموں کو ٹاڈا کے تحت سزا سنائی گئی۔ مملکتی وزیر نے کہا کہ اناڈی ایم کے کا اپنے موقف سے انحراف ان شبہات کو تقویت پہنچایاہے کہ اناڈی ایم کے اس مسئلہ پر لوک سبھا انتخابات کے پیش نظر سیاسی فائدہ اٹھانا چاہتی ہے ۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں