نریندر مودی کے ساتھ خفیہ ملاقات کی تردید - این سی پی سربراہ شردپوار کا بیان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-01

نریندر مودی کے ساتھ خفیہ ملاقات کی تردید - این سی پی سربراہ شردپوار کا بیان

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
این سی پی سربراہ شردپوار نے آج ذرائع ابلاغ کی اس اطلاع کو مکمل طورپر شرپسند انگیز اور بے بنیاد قرار دیا کہ انہوں نے یہاں بی جے پی کے وزارت عظمی امیدوار نریندر مودی سے ملاقات کی تھی۔ وزیر زراعت نے ٹوئٹر پر کہا کہ نریندر مدی سے نئی دہلی میں 17جنوری کو میری ملاقات کی ایک اطلاع اخبار میں شائع ہوئی ہے۔ یہ انتہائی شر انگیز‘ بے بنیاد اور جھوٹی اطلاع ہے۔ واضح رہے کہ ایک مراٹھی روزنامہ میں صفحہ اول پر یہ خبر شائع ہوئی تھی کہ این سی پی سربراہ نے مبینہ طورپر نئی دہلی میں مذکورہ تاریخ کو نریندر مودی سے خفیہ ملاقات کی تھی۔ اس اطلاع کے شائع ہونے کے بعد شردپوار نے ٹوئٹر پر یہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہاکہ دہلی میں چیف منسٹرس کی کانفرنس یا سرکاری دوروں کے دوران میں چیف منسٹرس سے ملاقات کرتا ہوں۔ ان مواقع کے علاوہ میں نے گذشتہ ایک سال کے دوران کبھی مودی سے ملاقات نہیں کی۔ واضح رہے کہ شردپوار کی پارٹی کانگریس زیر قیادت یوپی اے اتحاد کی دوسری بڑی شراکت دار ہے۔ اخبار میں شائع اطلاع میں دعویٰ کیا گیا شردپوار مودی کی ملاقات نصف گھنٹہ تک جاری رہی اور این سی پی یا بی جے پی کے سینئر قائدین کو تک اس کی خبر نہیں۔ اطلاع میں کہا گیا کہ اس ملاقات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ گھڑی کے کانٹے( این سی پی کا انتحابی نشان)‘ کنول (بی جے پی کا نشان) کی طرف جھک رہے ہیں۔ این سی پی کے ترجمان اعلیٰ ڈی پی ترپاٹھی نے کہاکہ اس دن کی ملاقات کی بات کی جارہی ہے‘ جبکہ اس روز شردپوار دہلی میں بھی نہیں تھے۔ یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ این سی پی کانگریس کے ساتھ اتحاد رکھتی ہے اور 1999ء سے مہاراشٹرا میں اقتدار میں شامل ہے۔ اس سے چند ماہ قبل سونیا گاندھی کے بیرونی نژاد ہونے کے مسئلہ پر شردپوار نے کانگریس سے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔ این سی پی گذشتہ 10سال سے مرکز میں یوپی اے کا حصہ ہے۔ ممبئی میں پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب کانگریس کی حلیف این سی پی نے آج لوک سبھا انتخابات میں اتحاد کے مسئلہ پر متضاد اشارے دئیے ہیں جبکہ پارٹی کے سربراہ شرد پوار نے نریندر مودی سے ملاقات کی اطلاعات پر تنقید کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا جبکہ ایک اور سینئر قائد پرفل پٹیل نے بتایاکہ متبادلات کشادہ ہیں۔ وزیر زراعت نے مائیکرو بلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر بتایاکہ نئی دہلی میں نریندر مودی کے ساتھ 17جنوری کو ان کی ملاقات کی خبر ایک اخبار میں شائع کی گئی تھی۔ انہوں نے اس قطعی شر انگیز‘ بے بنیاد اور غیر درست قراردیا۔ پوار کے ٹوئٹر سے قبل مراٹھی اخبار کے صفحہ اول میں رپورٹ میں بتایا گیا کہ سمجھا جاتا ہے کہ این سی پی کے سربراہ نے اسی دن نئی دہلی میں نریندر مودی سے خفیہ ملاقات کی تھی۔ پورا جن کی پارٹی کانگریسی زیر قیادت یوپی اے کی دوسری بڑی جماعت ہے‘ انہوں نے ایک اور ٹوئٹر میں بتایاکہ ریاستی دوروں یا دہلی میں چیف منسٹرس کی کانفرنسوں کے دوران انہوں نے چیف منسٹرس سے ملاقات کی تھی۔ ان مواقعوں کے علاوہ انہوں نے گذشتہ ایک سال میں کبھی بھی مودی سے ملاقات نہیں کی۔ اخبار کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ دونوں کی ملاقات کی تقریباً 30منٹ جاری رہے جبکہ این سی پی کے سینئر قائدکو بھی اس بات کا کوئی علم نہیں ہوا۔ تاہم کانگریس۔ این سی پی تعلقات میں بے چینی کااظہار کرتے ہوئے بظاہر سخت معاملت کی تیاری کے پس منظر میں پٹیل نے بتایاکہ کانگریس نے نشستوں کی تقسیم کے مذاکرات میں حد سے زیادہ تاخیر کی ہے اور پارٹی کے صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے۔ مرکزی وزیر پٹیل نے صحافیوں کو بتایاکہ صررف اس وجہہ سے یہ خوشگوار علامت نہیں کہ انتخابات قریب ہیں اور تمام سیاسی جماعتوں کومسائل پر وضاحت درکر ہے۔ انہوں نے بتایاکہ جب تک سیاسی جماعتیں واضح موقف اختیار کرتی رہیں اس وقت تک تمام سیاسی جماعتوں کیلئے متبادلات کشادہ ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہمارے صبر کا پیمانہ چھلک رہا ہے کیونکہ کانگریس اتحاد پر مذاکرات میں تاخیر کررہی ہے۔ دریں اثناء نئی دہلی میں پی ٹی آئی کی ایک اطلاع کے مطابق شیوسینا نے آج واضح کردیا کہ مرکز یا مہاراشٹرا میں بی جے پی زیر قیادت اتحاد میں این سی پی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ ہم این سی پی کو این ڈی اے میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دیں گے۔ شردپوار کی پارٹی کیلئے مہاراشٹرا میں شیوسینا۔ بی جے پی زیر قیادت اتحاد میں کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ یہ بات سنجے راوت نے پی ٹی آئی کو بتائی۔ راوت کے ریمارکس میڈیا رپورٹس کے فوری بعد آئے جس میں پوار نے بی جے پی وزیراعظم عہدہ کے امیدوار نریندر مودی سے ملاقات کی جسے این سی پی چیف نے مکمل طورپر غلط اور بے بنیاد قراردیا۔ این سی پی قائدین جیسے ترپاٹھی کے کہنے کے مطابق پارٹی کیلئے متبادل موجود ہے تو راوت کے ریمارکس سامنے آئے۔ انہوں نے کہاکہ نہ تو ہمارے دروازے کھلے اور نہ کھڑکیاں۔ این سی پی‘ کانگریس زیر قیادت یوپی اے اتحاد میں دوسری بڑی پارٹی ہے۔

NCP, BJP deny reports of Sharad Pawar-Narendra Modi meeting

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں