ملک کے 20 سیاستداں بشمول راہول گاندھی رشوت خور - کجریوال کا ادعا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-01

ملک کے 20 سیاستداں بشمول راہول گاندھی رشوت خور - کجریوال کا ادعا

نئی دہلی۔
(آئی اے این ایس)
چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے آج ملک کے زائد از20اعلی سیاستدانوں بشمول راہول گاندھی کو "رشوت خور" بتایا اور اُن پر تنقید کی۔ ایک "برانڈ" کی تخلیق پر کروڑہا روپئے خرچ کرنے پر انہوں نے بی جے پی لیڈر نریندر مودی کو ہدف تنقید بنایا۔ عام آدمی پارٹی ( اے اے پی) کی قومی عاملہ کے اجلاس سے کانسٹی ٹیوشن کلب کے آڈیٹوریم میں خطاب کرتے ہوئے کجریوال نے لوک سبھا انتحابات کے پیش نظر اپنی پارٹی کے اغراض و مقاصد کی تشریح کی اور کہاکہ "ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ کوئی بھی رشوت خور شخص‘ پارلیمنٹ کیلئے منتخب نہ ہونے پائے"۔ کھچاکھچ بھرے آڈیٹوریم میں‘ شرکاء کو ایک تیار شدہ فہرست پڑھ کر سناتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ان کے پاس‘ سیاست میں "رشوت خور لوگوں" کی ایک فہرست ہے۔ یہ محض شروعات ہے اور یہ فہرست طویل ہوگی۔ "میں آپ لوگوں کو(شرکاء کو) یہ نام پیش کررہا ہوں اور آپ لوگ یہ فیصلہ کریں کہ آیا ایسے لوگوں کو پارلیمنٹ کیلئے منتخب کیا جانا چاہئے یا نہیں۔ یہ کہہ کر کجریوال نے ان لوگوں کے نام پڑھنے شروع کئے جو یہ ہیں: نتن گڈگری (سابق صدر بی جے پی)‘ سشیل کمار شنڈے‘ پی چدمبرم‘ سلمان خورشید‘ ایم ویرپا موئیلی‘ کپل سبل‘ کمل ناتھ‘ سری پرکاش جیسوال‘ پرفل پٹیل اور شردپوار(تمام کابینی وزراء)‘ سریش کلمڈی (کانگریسی ایم پی)‘ مایاوتی(صدر بی ایس پی)‘ ملائم سنگھ یادو(صدر سماج وادی پارٹی)‘ فاروق عبداﷲ(مرکزی وزیر)‘ ترون گوگوئی( چیف منسٹر آسام)‘ کنی موزی(ڈی ایم کے لیڈر)‘ اننت کمار اور بی ایس یدیورپا(بی جے پی) اور انوراگ ٹھاکر(بی جے پی رکن پارلیمنٹ)۔ جیسے ہی کجریوال نے یہ فہرست ختم کی‘ ملک سے آئے ہوئے تقریباً 400 اے اے پی قائدین اور سینئر ارکان نے کجریوال کے اس سوال پر کہ آیا ان لوگوں کو پارلیمنٹ کیلئے منتخب کیا جانا چاہئے’ بہ یک آواز زور دار "نہیں" میں جوا ب دیا۔ جب کجریوال نے ناموں کو پڑھنا ختم کیا تو سامعین کے ایک گروپ نے راہول گاندھی کا نام لیا۔ اس مرحلہ پر کجریوال نے بھی راہول کا نام لیا اور پھر کجریوال کے حامیوں نے ندائی منظوری کے ذریعہ کجریوال کا گویا خرمقدم کیا۔ تاہم اے اے پی کے ایک ترجمان نے بعد میں آئی اے این ایس کو بتایاکہ "رشوت خور لوگوں کی‘ کجریوال کی فہرست میں راہلو گاندھی کا نام نہیں تھا لیکن پارٹی مندوبین کی جانب سے ترغیب دئیے جاین پر انہوں نے راہول گاندھی کا نام لیا۔ کجریوال نے کہاکہ کانگریس اور بی جے پی‘ یہ بات منظر عام پر لائیں کہ اپنے اپنے امیدواران وزرات عظمی کی امیج کو بڑھانے ان پارٹیوں کو مالیاتی وسائل کہاں سے حاصل ہوئے۔ چیف منسٹر دہلی نے وقفہ وقفہ سے شرکاء کے تالیوں کی گونج کے بیچ‘ کانگریس اور بی جے پی کو ان پارٹیوں کی ناکامیوں پر ہدف تنقید بنایا۔ دریں اثناء دہلی میں پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب دہلی کابینہ نے جن لوک پال بل پیش کرنے تاریخی رام لیلا گراؤنڈ کے بجائے اندرا گاندھی انڈور اسٹیڈیم میں 16فروری کو اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ قبل ازیں عام آدمی پارٹی نے رام لیلا گراونڈ میں یہ اجلاس طلب کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جن لوک پال بل کے تحت بدعنوان عہدیداروں کو سزا دینے کی گنجائش فراہم کی جائے گی۔ وزیر منیش سسوڈیا نے بتایاکہ 13سے 16 فروری تک اسمبلی سیشن طلب کرنے کابینہ کے ایک اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے۔ سیشن کے آخری دن ایوان کی کارروائی اندرا گاندھی اسٹیڈیم میں منعقد ہوگی جہاں عوام کو بھی شرکت کیلئے مدعو کیا جائے گا۔ قبل ازیں عام آدمی پارٹی حکومت نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ رام لیلا گراونڈ میں جہاں اناہزارے نے انسداد رشوت ستانی تحریک چلائی تھی‘ اسمبلی کا خصوصی اجلاس منعقد کرے گی جس میں جن لوک پال بل کو منظوری دی جائے گی جو پارٹی کا اصل انتخابی موضوع تھا۔ عہدیداروں نے کہاکہ لفٹنٹ گورنر نجیب جنگ سے اسمبلی اجلاس طلب کرنے کابینہ کے فیصلہ کی منظوری حاصل کرنی ہوگی۔ دہلی پولیس نے سکیورٹی مسائل کا حوالہ دیت یوہئے رام لیلا گراونڈ پر اسمبلی اجلاس طلب کرنے حکومت کی تجویز کی مخالفت کی تھی۔ چیف منسٹر اروند کجریوال نے کہاکہ کابینہ نے جن لوک پال بل کے مسودہ پر غور وخوص کیا ہے اور اس کے بارے میں قطعی فیصلہ پیر کے دن لیا جائے گا۔ یہ بھی پتہ چلا ہے کہ حکومت کرپشن کے معاملات کی تحقیقات مکمل کرنے 6ماہ کی مدت مقرر کرنا چاہتی ہے۔ چیف سکریٹری کی زیر قیادت کمیٹی کی جانب سے تیار کردہ مسودہ بل میں چیف منسٹر کے دفتر کو لوک آیوکت کے دائرہ میں رکھا گیا ہے۔ کجریوال نے دسمبر میں عہدہ کا جائزہ لینے کے فوری بعد کہا تھا کہ ان کی حکومت فروری کے پہلے ہفتہ میں رام لیلا گراؤنڈ میں جن لوک پال بل کو منظور کرے گی۔

Arvind Kejriwal lists 'corrupt leaders', names Rahul Gandhi, Kapil Sibal

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں