دیویانی کی اقوام متحدہ تبادلہ کی درخواست - امریکہ کا پس و پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-02

دیویانی کی اقوام متحدہ تبادلہ کی درخواست - امریکہ کا پس و پیش

واشنگٹن
(پی ٹی آئی )
امریکہ سینئر ہندوستانی سفارتکار دیو یانی کھوبر گاڑے کے اقوام متحدہ میں تبادلہ کی درخواست اور مکمل سفارتی استثنیٰ کے لیے انہیں ضروری دستااویزات جاری کرنے کے مسئلہ ہنوز جائزہ لے رہا ہے ۔محکمہ خارجہ کے ایک ترجمان نے 39سالہ کھوبر گاڑے کو مکمل سفارتی استثنی دینے اور اقوام متحدہ میں تبادلہ سے متعلق سوال کے جواب میں یہ بات کہی ۔ محکمہ خارجہ کو 19دسمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ سے ان کی درخواست موصول ہوئی ہے ۔ عام طور پر محکمہ خارجہ ایسے معاملات کا فیصلہ بہت جلد لیتا ہے لیکن اس مرتبہ امریکہ غیر معمولی طور پر زیادہ وقت لے رہا ہے ۔ ترجمان نے کہا \"ہم اس گزارش کا سابقہ گزارشوں سے تقابل نہیں کرسکتے کیونکہ ہر گزارش کا اس کی خوبیوں کی بنیاد پر جائزہ لیا جاتا ہے ۔ خیال رہے کہ کھوبر گاڑے کو ویزا دھوکہ دہی اور غلط نمائندگی کے الزامات پر 12دسمبرکو گرفتارکیا گیا تھا ۔ گرفتاری کے وقت وہ نیویارک میں ہندوستانی سفارت خانہ میں ڈپٹی قونصل جنرل تھیں ۔ امریکہ کا کہنا ہے کہ اس حیثیت میں انہیں مکمل سفارتی استثنیٰ حاصل نہیں تھا ۔ گرفتاری کے کچھ دن بعد ہندوستانی حکومت نے کھوبر گاڑے کا ہندوستان کے مستقل مشن برائے اقوام متحدہ میں تبادلہ کردیا ۔ جس کے پیچھے یہ نظریہ کار فرما ہے کہ ہندوستانی سفارت کار کو ضروری سفارتی استثنیٰ حاصل ہوجائے گا ۔ ہندوستان نے کھوبرگاڑے کی گرفتاری پر سخت اعتراض ظاہر کیا ہے اور بطور احتجاج ہندوستان میں تعینات امریکی سفارت کاروں کو دی جانے والی کئی سفارتی مراعات سے دستبرداری اختیار کرلی ۔ ایک ایسے وقت جب نئے سال کاآغاز ہوگیا ہے ،ہندوستانی سفارت کار سفارتی استثنیٰ کے بغیر ہنوز امریکہ میں موجود ہیں ۔ فی الحال 2لاکھ50ہزار امریکی ڈالر کے مچلکہ پر ضمانت پر رہاہوئی ہیں اور ان کاپاسپورٹ عدالتی تحویل میں ہے ۔ دریں اثناء امریکہ نے کہا کہ دنیا کے ممالک میں اس کے ایمبیسی اسٹاف کی تنخواہ مقامی قوانین کے مطابق رائج اجرتوں کی بنیاد پر ہے ۔ عام طور پر بیرون ملک امریکی سفارت خانوں پر مقامی طور پر ملازم اسٹاف کیلئے معاوضوں کا منصوبہ اجرت کی رائج شرحوں اورملازمت کے مقام کے حالات کے مد نظر رائج معاوضوں کی بنیاد پر ہوتا ہے ۔وزرات خارجہ کے ایک ترجمان نے یہ بات کہی ۔ ترجمان اس سوال کا جواب دے رہی تھیں کہ امریکی سفارت خانہ ہندوستان میں اجرت کے مقامی قوانین کے مطابق عمل کرتا ہے ۔امریکی سفارت خانہ میں ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی کا مسئلہ سینئر ہندوستانی سفارت کار دیویانی کھوبرگاڑے کی گرفتاری کے بعد تنازعہ کا باعث بنا ۔کھوبرگاڑے پر الزام ہے کہ انہوں نے دستاویزات میں کئے گئے اعلان کے مطابق اپنی ملازمہ کو اجرت نہیں دی ۔ گرفتاری کے بعد ہندوستانی سفارت کار کی برہنہ تلاشی لی گئی اور جیل میں انہیں منشیات کے عادی افراد کیساتھ رکھا گیا ۔ دستیاب اطلاعات کے مطابق امریکی سفارت خانوں میں کام کرنے والے ہندوستانی اسٹاف بشمول باورچیوں اور ڈروئیورس کو 12تا15ہزار روپئے یعنی200تا250امریکی ڈالر کے درمیان رقم ادا کی جاتی ہے جو نیویارک یادیگر کسی بھی امریکی شہر میں قابل اطلاق فی گھنٹہ 9.7ڈالر کی اقل ترین اجرت سے کم ہے تاہم امریکی سفارت خانہ کے امور سے واقفیت رکھنے والے افراد کا دعویٰ ہے کہ ہندوستان میں جاری منفی رپورٹنگ کے باوجود امریکی مشن مقامی ملازمین کو معاوضہ دینے کے معا ملات میں کافی فراخ دل ہے ۔
US says Devyani's UN request under review

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں