بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کے خاتمہ کیلیے امریکہ و برطانیہ کی پہل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-02

بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کے خاتمہ کیلیے امریکہ و برطانیہ کی پہل

ڈھاکہ
(پی ٹی آئی )
امریکہ اور برطانیہ کے علاوہ کئی دیگر عالمی طاقتوں نے بنگلہ دیش میں سیاسی تعطل کے خاتمہ کی جانب نئی پہل کرتے ہوئے ملک کی 2اہم سیاسی جماعتوں سے آئندہ پارلیمانی انتخابات سے متعلق تنازعہ کو ،بات چیت کے ذریعہ حل کرنے کا مطالبہ کیا ہے ۔ ڈھاکہ میں امریکی اور برطانوی سفیروں نے حکمراں عوامی لیگ اور اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے ارکان اور قائدین کے ساتھ گذشتہ چند روز سے ربط کا سلسلہ جاری رکھا ہے جس کا مقصد دونوں حریف جماعتوں کے درمیان اختلافات مٹانا اور خلیج دور کرانا ہے ۔یہاں یہ تذکرہ بیجانہ ہوگا کہ اقوام متحدہ مشن ، بنگلہ دیش میں سیاسی بحران کے خاتمہ میں ناکام ہوگیا تھا ۔ عالمی طاقتوں کی جانب سے یہ سلسلہ ایسے حالات میں شروع ہوا ہے کہ بی این پی اور اس کی حلیف جماعتوں نے راستہ روکو مہم میں شدت پیدا کرتے ہوئے اس کا سلسلہ بھی جاری رکھا ہے ۔ آج صبح سے ہی ریل اور آبی ٹرانسپورٹ خدمات متاثر ہیں ۔ 5جنوری کو منعقد ہونے والے انتخابات کو ٹالنے (موخر کرنے کے لئے )حکومت میں سال نو کے آغاز کے ساتھ اور پہلے ہی دن سے احتجاج میں شدت پیدا کی جارہی ہے ۔ اپوزیشن نے دراصل یہ تحریک گذشتہ ماہ شروع کی تھی اور اس میں شدت روزافزوں ہے ۔ اپوزیشن نے پارلیمانی انتخابات کے بائیکاٹ کا باقاعدہ اعلان کردیا ہے اور نومبر سے جاری ہڑتال کے سلسلہ کے دوران اب تک 120افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔ برطانوی ہائی کمشنر رابرٹ گبسن نے بی این پی چیف خالدہ ضیاء کے ساتھ پیر کو ملاقات کی تھی اور اس کے بعد ہی عوام لیگ جنرل سکریٹری سید اشرف الاسلام سے کل ملاقات کی جبکہ امریکی سفیر ڈان موزنیا نے سابق وزیر اعظم سے کل ملاقات کی تھی ۔ توقع ہے کہ وہ جلد ہی حکومت کے دیگر قائدین کے ساتھ اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کریں گے ۔ امریکہ نے گذشتہ ہفتہ ہی یہ وضاحت کردی تھی کہ صور تحال قبل ازیں کبھی اتنی خراب نہیں رہی لہذا اس پر فوری اور گہری توجہ کی ضرورت ہے ۔ حریف جماعتوں کے قائدین کو تعمیری بات چیت شروع کرنے اور اسے نتیجہ خیز بنانے کی کوششوں میں 2گنا اضافہ کرنا چاہئے ۔ ملک میں شفافانہ ومنصفانہ انتخابات کا انعقاد ضروری ہے اور عوام کی خواہشات کا احترام کرتے ہوئے قائدین کو تنازعہ کا حل فوری تلاش کرنے کی ضرورت ہے ۔ وزیر اعظم شیخ حسینہ یہ واضح کرچکی ہیں کہ ان کی قریب ترین حریف خالدہ ضیاء کی ٹرین چھوٹ چکی ہے اور وہ اس میں سوار ہونے سے رہ گئی ہیں ۔10ویں عام انتخابات کا موقع انہوں نے گنوادیا تاہم 11ویں پارلیمانی انتخابات پر بات چیت کے لئے وہ تیار ہیں ۔ان کی اس بات کا واضح اشارہ اس جانب بھی تھا کہ ان کی حکومت مختصر مدتی ہوگی جس کا مقصد آئندہ انتخابات کی را ہ ہموارکرنا ہوگا ۔ خالدہ ضیاء نے تاہم اس تجویز کو قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ 5جنوری کو انتخابات کا انعقاد منسوخ کردیا جائے کیونکہ 300ارکان پر مشتمل پارلیمنٹ میں سے تقریبا 150ارکان بلا مقابلہ ہی منتخب ہونے والے ہیں کیونکہ ان کی پارٹی انتخابات کا بائیکاٹ کرے گی ۔
US, UK take fresh initiative to end political crisis in Bangladesh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں