انسداد دہشت گردی آریڈیننس کو پیش کرنے کی پاکستان قومی اسمبلی میں منظوری - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-15

انسداد دہشت گردی آریڈیننس کو پیش کرنے کی پاکستان قومی اسمبلی میں منظوری

اسلام آباد
(ایجنسیاں)
قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے امورداخلہ ومنشیات نے حکومت کی طرف سے اراکین کی تجویزکردہ ترامیم پرعمل درآمدکی یقین دہانی پرانسداددہشت گردی آرڈیننس کوپارلیمنٹ میں منظوری کے لیے پیش کرنے کی اجازت دے دی ہے۔حالانکہ پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کی تیسری بڑی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے اراکین نے پیرکوبھی کمیٹی کے اجلاس میں اس صدارتی حکم کے حق میں ووٹ نہیں دیا۔پارلیمنٹ میں ہونے والے اجلاس میں ایک بارپھرصدارتی حکم نامہ جائزے کے لیے پیش کیاگیااوراراکین کے اعتراضات پربحث بھی کی گئی۔دروان بحث اپوزیشن اورحکمران جماعت کے ممبران کے درمیان خوب زوردارتکراربھی ہوئی۔اس آرڈنیس کے تحت اگرکوئی شخص اپنی جان کولاحق خطرے کے باعث عدالت میں گواہی کے لیے پیش نہیں ہوسکتاتوویڈیولنک کے ذریعے بھی اس کے بیان کوریکارڈکیاجاسکے گا۔سرکاری حکام اورحکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے چےئرمین راناشمیم احمدخان کاکہناتھاکہ اراکین کی تجاویزکواس کاحصہ بنایاگیاہے۔کمیٹی کے رکن اورحزب اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلزپارٹی کے قانون سازنواب یوسف تالپورنے اجلاس کے بعدکہاکہ ملک کی سلامتی کی موجودہ صورتحال کے پیش نظرسخت قوانین متعارف کراناناگزیرہے۔انہوں نے کہا\'اگر90دن حراست میں رکھناہے توکوئی انٹرنل ریویوبورڈبنایاجائے جوکہ ہرماہ اسے دیکھے۔پھرویڈیوشواہدکے ساتھ ساتھ کچھ دوسرے بھی شواہدہونے چاہئیں۔عدالتی نظام درست نہیں ہوسکتاکیونکہ لوگ گواہی کے لیے نہیں آتے تواس قانون کے ذریعے ان کی سیکورٹی کویقینی بنایاجائے گا۔\'وزارت داخلہ کے عہدیدارکمیٹی کومتنبہ کرچکے ہیں کہ انسداددہشت گردی سے متعلق صدارتی حکم ناموں کواگرآئندہ ماہ تک پارلیمنٹ سے منظورنہکرایاگیاتوعالمی سطح پرپاکستان کوان کے بقول سنگین مشکلات کاسامناہوسکتاہے۔گزشتہ ہفتے کمیٹی اراکین کی اکثریت نے انسداددہشت گردی آرڈیننس کی اس بنیادپرمخالفت کی تھی کہ اس میں انسانی حقوق کے منافی شقیں شامل ہیں جس پرحکومت کوآرڈیننس کی منظوری کوموخرکرناپڑاتھا۔پاکستان تحریک انصاف کے رکن کمیٹی عارف علوی کاکہناتھاکہ ان کے تحفظات ہیں کہ حکومت ان کی تجاویزکوآرڈیننس میں شامل نہیں کرے گی۔تاہم حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ(ن)کے رکن کمیٹی سیدافتخارالحسن نے آرڈیننس سے متعلق ساتھی قانون سازوں کے اعتراضات کوردکرتے ہوئے کہاکہ انسانی حقوق کے بارے میں تحفظات کی بنیادان کے بقول محض اراکین کاوہم ہے۔انسداددہشت گردی آرڈیننس کی قومی اسمبلی سے منظوری کے بعدباقاعدہ قانون بننے کے امکانات بہت واضح ہیں کیونکہ مسلم لیگ نوازاوراس کی اتحادی جماعتوں کوپارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں واضح اکثریت حاصل ہے۔کمیٹی نے تحفظ پاکستان نامی آرڈیننس کی منظوری نہیں دی جس کے تحت اراکین کے مطابق دہشت گردی سے متعلق خصوصی عدالتوں کاقیام اور قانون نافذکرنے والے اداروں کی اختیارات میں مزیداضافہ ممکن ہوگا۔کئی اراکین کاکہناتھاکہ یہ صدارتی حکم نامہ حساس نوعیت کاہے اس لیے قانون سازی سے قبل اس پرمزیدغورکرناضرورت ہے۔پاکستان میں گزشتہ ایک دہائی سے زائدعرصے سے جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اب تک سیکورٹی اہلکاروں سمیت40ہزارسے زائد لوگ مارے جاچکے ہیں اورماہرین کاکہناہے کہ سخت قوانین اورعدالتی نظام میں اصلاحات کے بغیرخونریزعسکریت پسندی سے نہیں نمٹاجاسکتا۔میلادالنبی کے موقع پرممکنہ دہشت گردی سے بچاؤکے لیے کراچی،خیبرپختونخوااوربلوچستان میں موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے۔کراچی میں موبائل فون سروس معطل ہوگئی ہے اورموبائل فون سروس رات10بجے تک بندرہنے کاامکان ہے،بلوچستا ن بھرمیں بھی حفاظتی اقدامات کے تحت موبائل فون سروس معطل کردی گئی ہے جبکہ خیبرپختونخوامیں بھی موبائل فون سروس بندکیے جانے کی اطلاعات ہیں۔دوسری جانب کراچی،راولپنڈی،اسلام آباداورپشاورمیں موٹرسائیکل کی ڈبل سواری پرپابندی عائدکی گئی ہے۔
NA committee approves draft of anti-terrorism law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں