کولکاتا - عصمت ریزی کا شکار لڑکی کے خاندان کے ساتھ مکمل تعاون - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-03

کولکاتا - عصمت ریزی کا شکار لڑکی کے خاندان کے ساتھ مکمل تعاون

اجتماعی عصمت ریزی کا شکار 16سالہ لڑکی کی خودکشی پر جاری ہنگامہ کے دوران حکومت مغربی بنگال نے آج اس لڑکی کی نعش پر سیاست کی مذمت کی ہے اور دعوی کیا کہ اس نے سوگوار خاندان کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔ چیف سکریٹری سنجے مترا نے ریاستی سیکریٹریٹ میں ایک پریس کانفرنس کو بتا یا کہ پولیس اور ریاستی حکومت نے اس خاندان کے ساتھ مکمل تعاون کیا ہے۔ کل نئے سال کے جشن کی وجہ سے کافی لوگ سڑکوں پر تھے۔ اسکے باوجود ہم نے اس خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کی اور ہم نے لڑکی کی آخری رسومات کے سلسلہ میں بھی ان کی مدد کی۔ مشرا نے تیزرفتار مقدمہ کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی حکومت جنسی تشدد کو بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی رکھتی ہے۔ تمام ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ہم جنسی تشدد کو بالکل براداشت نہ کرنے کے پابند ہیں۔ ایسا معاملات میں سائنسی تجزیہ اور ہنگامی اقدامات کئے جاتے ہیں تاکہ مجرموں کو فوری سزا دی جاسکے۔ اس کی ایک مثال شمالی دیناج پور کا ہیمت آباد ہے جہاں ملزموں کو صرف دیڑھ سال میں سزا دے دی گئی ۔ مشرا نے بائیں بازو قیادت کا نام لئے بغیر نعش کے ساتھ جلوس نکالنے پر انھیں نشانہ تنقید بنا یا ۔ انھوں نے کہا کہ حکومت سوگوار خاندان کے ساتھ ہے۔ بہر حال میں اس مرحلہ پر نعش پر سیاست کرنے کے رجحان کی سختی سے ساتھ مذمت کرتا ہوں۔ لڑکی کے والد نے جو ایک ٹیکسی ڈرائیور ہے، کل الزام عائد کیا تھا کہ پولیس کل نعش کو زبر دستی مردہ خانے سے اپنے ساتھ لے گئی تاکہ آخری رسومات انجام دی جاسکیں لیکن اس کے پاس ڈیتھ سر ٹیفکٹ نہیں تھا اسی لیے ایسا نہیں کیا جاسکا ۔ انھوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ پولیس نے اس خاندان کو شہر چھوڑدینے اور بہار واپس ہوجانے کی دھمکی بھی دی ہے ۔ اس لڑکی کے باپ نے بائیں بازو قائدین کے ساتھ گورنر ایم کے نارائنن سے ملاقات کی اور خاندان کو تحفظ فراہم کرنے اور خاطیوں کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا ۔
پٹنہ سے موصولہ اطلاع کے مطابق مغربی بنگال میں ایک نوجوان لڑکی اجتماعی عصمت ریزی اور دو دن قبل اس کی موت کا سنگین نوٹ لیتے ہوئے چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے آج متوفی لڑکی کے خاندان کو ایک لاکھ روپے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیا اور ایک سینئر پولیس عہدیدار کو کولکتہ روانہ کیا۔ چیف منسٹر نے اسپیشل برانچ کے آئی جی پولیس جی ایچ گنگوار کو متاثرہ لڑکی کے خاندان سے ملاقات کرنے کی ہدایت دی جو دراصل بہار کی متوطن تھی۔ انھوں نے گنگوار سے کہا کہ لڑکی کے خاندان کو ہر ممکن مددفراہم کی جائے۔ گنگوار سے کہا گیا کہ وہ کولکتہ میں سرکاری عہدیداروں سے بھی ملاقات کریں اور اس کی تفصیلات حاصل کریں۔ چیف منسٹڑ نے متوفی لڑکی کے خاندان کے لیے ایک لاکھ روپے کا چیک روانہ کیا ہے جو ایکس گریشا کے طور پر دیا جارہا ہے۔ 16سالہ لڑکی کی گذشتہ سال اکتوبر میں 2مرتبہ عصمت ریزی کی گئی تھی۔

Kolkata protests 'rape of democracy'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں