مولانا محمد علی جوہر کو بھارت رتن سے سرفراز کیا جائے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-11

مولانا محمد علی جوہر کو بھارت رتن سے سرفراز کیا جائے

رامپور۔(ایس این بی) مولانا محمد علی جوہر کے 135 ویں یوم پیدائش پر آج کئی جگہوں پر شاندار جلسے ہوئے۔ کئی دن سے شہر کے اہم چوراہے جھالروں، جھنڈیوں اور بجلی کے قمقموں سے سجے ہوئے ہیں۔ وہیں دوسری طرف قصبہ ٹانڈہ بھی جھنڈیوں اور روشنی سے جگمگا رہا ہے۔ محمد علی جوہر کے یوم ولادت پر اسکولوں اور دوسرے اداروں میں قرآن خوانی کے بعد مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ سب سے بڑی تقریب محمد علی جوہر یونیورسٹی میں ہوئی جہاں ممبر راجیہ سبھا منور سلیم نے جوہر ڈے میں مہمان خصوصی کے طورپر شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ حکومت نے مولانا محمد علی جوہر کی شخصیت کو اور آزادی کی جنگ میں حصہ لینے پر نظر انداز کیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ مولانا محمد علی جوہر جنگ آزادی کے عظیم لیڈر تھے۔ اس لئے انہیں بھارت رتن سے نوازا جائے۔ انہوں نے کہاکہ یہ مطالبہ ہم پہلے بھی کرچکے ہیں اور آج اسے دہرا رہے ہیں۔ چودھری منور سلیم نے کہاکہ اگر حکومت ہند نے مولانا محمد علی جوہر کو بھارت رتن نہ دیا تو یہ لڑائی ہم سڑکوں سے لے کر پارلیمنٹ تک لڑیں گے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا محمد علی جوہر نے جس طرح جامعہ ملیہ اسلامیہ کو قائم کیا اسی طرح اعظم خان نے محمد علی جوہر یونیورسٹی کو قائم کرکے انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہاکہ جس طرح علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے فارغ طلبہ کو علیگ کہا جاتا ہے اسی طرح اب جوہر یونیوسٹی سے فارغین کو جوہری اور اعظمی کہا جائے گا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ محمد علی جوہر یونیوسٹی میں رامپور کے جس محلہ کے زیادہ طالب علم داخلہ لیں گے اس محلہ کی ترقی کیلئے پارلیمنٹ کے کوٹہ سے 50 لاکھ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ انہوں نے جوہر ڈے پر پیش کئے گئے ثقافتی پروگرام کی تعریف کی۔ فرقانیہ گرلز اسکول میں قرآن خوانی کے بعد جلسہ ہوا۔ طالبہ اسماء اور آئزہ نے بی اماں اور محمد علی جوہر کے تحریکی کارناموں پر روشنی ڈالی۔ ہیڈ مسٹریس زم زم جبیں نے کہاکہ بی اماں کے بطن سے رامپور میں ایک ایسا بچہ تولد ہوا جس نے ملک اور قوم کی خدمت کواپنا فرض سمجھا، ہندو اور مسلمانوں میں یگانگت اورمحبت پیدا کی اور تمام عمر ملک کی آزادی کی جنگ لڑتے ہوئے گزاردی۔ مولانا کی مجاہدانہ خدمات ہمارے لئے آج بھی قابل فخر ہیں۔ کمپیوٹر انسٹرکٹر رعنا رحمت نے مولانا محمد علی جوہر کو بہترین سیاسی رہنما، بے باک مقرر اور صحافی ہونے کے علاوہ ایک عظیم انسان بتایا۔ انہوں نے کہاکہ مولانا جوہر کی عظمت کا اعتراف آج بھی دنیا کرتی ہے اور وفات کے بعد بھی انہیں بیت المقدس کا پاکیزہ گوشہ نصیب ہوا اور اور انبیاء اکرام کے برابر میں جگہ ملی۔ اسکول کے مینجر ڈاکٹر شعائر احمد خاں نے مولانا جوہر کی حیات و خدمات پر ورشنی ڈالی۔ انہیں ملک و قوم کا عظیم رہنما قرار دیا۔ انہوں نے طالبات سے کہاکہ آپ سب کو محنت اور لگن سے علم حاصل کرنا چاہئے۔ کیونکہ کسی بھی ملک کی ترقی اور مستقبل کا انحصار وہاں کے بچوں کی تعلیم و تربیت اور ان کے اخلاقی اقدار سے لگایا جاسکتاہے۔ انہوں نے کہاکہ مہذب معاشرہ میں تعلیم یافتہ خواتین کی بڑی اہمیت ہے۔ مولانا محمد علی جوہر اسپتال میں یوم جوہر نہایت جوش و خروش سے منایا گیا۔ اسپتال میں مدرسہ اعجاز العلوم نانکار کے طالب علموں سے قرآن خوانی کرائی گئی جس کا ایصال ثواب مرحوم کی روح کو دیا گیا اور ان کی مغفرت اور بلند درجات کیلئے دعا کی گئی۔ اس موقع پر مولانا محمد علی جوہر ٹرسٹ کے جنرل سکریٹری مکرم حسین صدیقی، سلیم الباری اور جمیل احمد شمسی کے علاوہ دیگر معزز لوگ موجودتھے۔ آج مریضوں کا مفت معائنہ کیا گیا اور اسپتال میں داخل مریضوں میں پھل تقسیم کئے گئے۔ نیز عمارت کو رنگ برنگے قمقموں سے سجایا گیا۔ سمہائیس پبلک اسکول میں بھی جوہر ڈے پر تقریب ہوئی۔ اسکول کے منیجر اسرار احمد نے طلبہ و طالبات کو مولانا جوہر کی ہمہ جہت شخصیت کے بارے میں بتاتے ہوئے ان کی قربانی پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ آج ہم آزاد فضا میں سانس لے رہے ہیں لیکن آزادی کو برقرار رکھنے کیلئے ہمیں اتحاد کی جڑوں کو مضبوط کرنا ہوگا۔ طلبہ کے درمیان تقریری مقابلے ہوئے اور مولانا جوہر کے متعلق مضامین اور تصاویر کی نمائش لگائی گئی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں