صوبہ خیبر پختونخوا - حجاب کے استعمال پر طالبہ کا پروفیسر پر ہراسانی کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-19

صوبہ خیبر پختونخوا - حجاب کے استعمال پر طالبہ کا پروفیسر پر ہراسانی کا الزام

پشاور
ّ(پی ٹی آئی)
پاکستانی صوبہ خیبرانخوامیں ایک کناڈائی مسلم ایم بی بی ایس طالبہ مصباح سیدنے کلاس میں نقاب کے استعمال کے لیے اپنے ایک پروفیسرپراس کی سرزنش کرنے کاالزام عائدکیاہے۔خیبرمیڈیکل کالج میں سال اول کی طالبہ نے بتایاکہ کالج میں داخلہ کے وقت سے ہی وہ برقع پہن کرکالج آتی رہی ہے۔مصباح سیدنے بتایاکہ ان کی ہم جماعت خواتین نے الیکشن کے فورابعد انہیں اپنانمائندہ منتخب کیاتھا۔پروفیسررحیم بنگش نے انہیں دوسرے دن سے برقع پہن کرکالج آنے کاحکم دیا۔مصباح نے مزیدبتایاکہ پروفیسررحیم نے نقاب اورحجاب استعمال کرنے والوں کوبھی ہدف تنقید بناتے ہوئے کہاکہ وہ اپنی اہلیہ اوردخترکوبھی برقع پہننے کی اجازت نہیں دیتے۔پروفیسررحیم نے میری ہم جماعتوں کی موجودگی میں ہی حجاب کے خلاف ہتک آمیزریمارک کئے جومیرے لیے باعث شرمندگی بنے۔میں نے اس پرسخت ردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہاکہ برقع پہن کرکالج آنایانہ آناطالبات کی مرضی پرمنحصر ہے اورکوئی جبراانہیں روک نہیں سکتا۔صحافیوں کے ساتھ بات چیت کے دوران مصباح سیدنے یہ بھی کہاکہ اس ریمارک سے پروفیسررحم اس قدربرہم ہوئے کہ انہوں نے طمانچہ کے علاوہ ٹھوکربھی ماری۔مصباح نے بدنیت پروفیسرپرہراساں کرنے کاالزام بھی عائدکیا۔روزنامہ ڈان نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ برقع پوش طالبات کے علاوہ داڑھی رکھنے والے نوجوان طلباء کے ساتھ بھی بعض اساتذہ کی جانب سے امتیازی سلوک کیاجاتاہے۔انہوں نے بتایاکہ زبانی امتحانات کے دوران خصوصی طورپرامتیازی سلوک روارکھاجاتاہے۔پاکستانی نژادکناڈائی طالبہ نے بتایاکہ اس نے تقریبا12ممالک کادورہ کیاہے جن میں برطانیہ اورامریکہ بھی شامل ہیں تاہم کسی بھی ملک میں ان پرنکتہ چینی ہوئی اورنہ ہی کسی نے اعتراض کیا۔انہوں نے یہ بھی بتایاکہ غیرممالک میں برسوں رہنے کے بعد میرے والدین نے صرف اسی سبب سے مجھے پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے روانہ کیاتاکہ میں پختون کلچرسے متعارف ہوسکوں۔مصباح سیدنے پروفیسر رحیم کے علاوہ ان تمام اساتذہ کے خلاف سخت کاروائی کامطالبہ کیاجودیگربرقع پوش وباحجاب خواتین اورطالبات کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔انہوں نے وضاحت کی کہ ٹیچرکے خلاف سخت کاروائی سے طلباء وطالبات کوہراسانیوں سے پاک ماحول میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع حاصل ہوں گے۔
MMBS student alleges discrimination by professor over wearing veil

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں