یوم بابری مسجد پر دھنباد میں فساد - کتراس میں کرفیو - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-07

یوم بابری مسجد پر دھنباد میں فساد - کتراس میں کرفیو

فرقہ پرست طاقتیں،بابری مسجدکی شہادت کے21برس بعدبھی فساد کی آگ بھڑکانے سے بازنہیں آرہے ہیں۔جھارکھنڈکی فضا مکدرکرنے کے لیے 6دسمبرکوبجرنگ دل حامیوں نے'یوم افتخار'منایااورجمعہ کی نماز کے وقت مسلمانوں پرحملہ کردیا۔دھنبادکے کتراس علاقے میں مسلمانوں کی دکانیں نذرآتش کردی گئیں۔دھنبادپولیس کے ڈپٹی کمشنرپرشانت کمارپولیس سپرنٹنٹنٹ انوپ میتھیوزنے پولیس اورمسلم نوجوانوں کے ذریعہ حالات پرقابوپایاہے۔کتراس میں فیواورپورے علاقے میں دفعہ144نافذہے۔6دسمبر1992کوفرقہ پرستوں نے ملک کی قومی یکجہتی کوبربادکرتے ہوئے بابری مسجد کوشہید کیاتھا۔اس پرشرمندہ ہونے کی بجائے21برس گزرنے کے بعدبھی فرقہ پرست طاقتیں اپنے کئے پرفخرمحسوس کررہی ہے۔بجرنگ دل جوخودکوسیاسی تنظیم کہتی ہے،اس کے حامیوں نے جھارکھنڈکے کئی علاقے میں،یوم افتخار،منایاہے۔سیکولرپارٹیاں جن میں آرجے ڈی،سماج وادی،لوک جن شکتی،جھارکھنڈ مکتی مورچہ اوردیگرنے بابری مسجد کی شہادت پریوم یکجہتی کااعلان کیاتھا۔سماج وادی پارٹی نے'یوم سیاہ'کاعلان کیاتھا۔جمعہ کادن ہونے کی وجہ سے دھنبادکے مختلف علاقوں کی مسجدوں میں بابری مسجد شہادت کے سانحہ پرمسلمانوں کوصبروضبط کے ساتھ احتجاج جاری رکھنے کی تلقین کی جارہی تھی۔اسی دوران بجرنگ دل کے حامیوں نے ایک جلوس نکالاکر'یوم افتخار'مناناشروع کیا۔کتراس کی مسلم آبادی بستی چھاتاآبادمیں مسلمانوں پرپتھراؤکیاگیا۔مسلم نوجواں کونشانہ بنایاگیا۔جس سے دونوں طرف سے پتھراؤکی گئی۔اطلاع کے مطابق مقامی ہندوؤں نے بجرنگ دل کے مشتعل نوجوانوں کوسمجھانے کی کوشش کی لیکن'یوم افتخار'منانے والوں نے مشتعل ہوکرچھاتاآباد مارکٹ میں مسلمانوں کی دکانیں نذرآتش کرنی شروع کردی۔جس سے پورے علاقے میں افراتفری پھیل گئی۔کئی دکانیں لوٹ لی گئیں۔درجنوں دکانیں جوجمعہ کی وجہ سے بندتھیں مشتعل ہجوم نے اسے تباہ کردیا۔دھنبادکے ایس پی نے کتراس تھانہ کے علاوہ کئی تھانوں سے پولیس طلب کرکے حالات پرقابوپایاہے لیکن حالات نہایت کشیدہ ہیں۔اس لیے رات میں کرفیونافذکردی گئی۔

Riot in Dhanbad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں