24/دسمبر نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
سابق زیرتربیت خاتون وکیل جنھوں نے سابق سپریم کورٹ جج اے کے گنگولی پرجنسی ہراسانی کے الزامات عائدکئے تھے،ان الزامات کی ترویدکرنے پرریٹائرڈجج پرجوابی تنقیدکی ہے اوراشارہ دیاہے کہ وہ پولیس میں شکایت درج کرائیں گی۔انھوں نے اپنے بلاگ"لیگلی انڈیا"پرتحریرکیاکہ جولوگ افواہیں پھیلارہے ہیں اوراس مسئلہ کوسیاسی رنگ دے رہے ہیں،وہ اس مسئلہ کودھندلانے اورقانونی جوابدہی سے بچنے کے لیے ایساکررہے ہیں۔واضح رہے کہ جسٹس گنگولی نے گذشتہ روزچیف جسٹس آف انڈیاپی سداشیوم کو8صفحات پرمشتمل ایک مکتوب روانہ کیاتھااوراس بات کی تردیدکی تھی کہ انھوں نے زیرتربیت خاتون وکیل کوجنسی ہراسانی کی تھی۔انھوں نے اپنے مکتوب میں الزام عائدکیاتھاکہ طاقتورافرادکے خلاف انھوں نے جوفیصلے سنائے تھے ان کی وجہ سے انھیں بدنام کرنے یہ ایک منصوبہ بند سازش ہے۔زیرتربیت خاتون وکیل نے اس بات کااشارہ دیتے ہوئے کہ وہ پولیس میں شکایت درج کرائیں گی،کہاکہ میں درخواست کرتی ہوں کہ میرے اس حق کوتسلیم کیاجائے کہ میں مناسب وقت پرمناسب کارروائی کرسکتی ہوں۔میں چاہتی ہوں کہ میری خوداختیاری کامکمل احترام کیاجائے۔اس زیرتربیت خاتون وکیل نے کہاکہ ان کے بیانات جھوٹے ہونے کادعوی کرنے والے لوگ نہ صرف ان کی توہین کررہے ہیں بلکہ سپریم کورٹ کی بھی توہین کررہے ہیں۔میں یہ کہنا چاہوں گی کہ میں نے اس سارے معاملے میں مکمل ذمہ داری سے کام لیاہے اورصورتحال کی سنگینی کوپیش نظررکھاہے۔ اسی دوران کولکتہ سے موصولہ علیحدہ اطلاع کے مطابق سابق سپریم کورٹ جج اشوک گنگولی نے آج کہاکہ وہ زیرتربیت خاتون وکیل کے بلاگ پرپیش کئے گئے پوسٹ کے بارے میں کچھ کہنانہیں چاہیں گے جس میں ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرانے کی بات کہی گئی ہے۔پی ٹی آئی کے نمائندہ کی جانب سے یہ دریافت کئے جانے پرکہ آیامختلف گوشوں سے پڑنے والادباؤسیاسی محرکات پرمبنی ہے،سابق جج نے کہاکہ میں اس معاملہ میں کچھ کہنانہیں چاہتا۔میں کسی ردعمل کااظہارنہیں کروں گے۔ایک اوراطلاع کے مطابق ترنمول کانگریس نے آج جسٹس(ریٹائرڈ)اے کے گنگولی پردباؤمیں اضافہ کرتے ہوئے آج ان سے کہاکہ وہ اخلاقی بنیادوں پرمغربی بنگال انسانی حقوق کمیشن کے صدرنشین کے عہدہ سے مستعفی ہوجائیں۔ترنمول کانگریس کے سینئرقائدوپارٹی رکن پارلیمنٹ سوگتارائے نے پی ٹی آئی کوبتایاکہ چیف جسٹس آف انڈیاپی سداشیوم کوانھوں نے ایک مکتوب تحریرکیاہے۔یہ ان کااپنامعاملہ ہے۔ہمارایہ مطالبہ(کہ وہ مستعفی ہوجائیں)سیاسی بنیادوں پرنہیں بلکہ شائستگی اورانصاف کاتقاضہ ہے کہ وہ اخلاقی بنیادوں پراپنے عہدے سے استعفی پیش کردیں۔چیف منسٹرممتابنرجی نے صدرجمہوریہ پر نب مکرجی کو دو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سابق سپریم کورٹ جج کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے۔ صدر جمہوریہ نے اس ضمن میں اقدامات کا آغاز کردیا ہے۔ جسٹس ( ریٹائرڈ) اے کے گنگولی کو مغربی بنگال انسانی حقوق کمیشن کے صدر نشین کے عہدہ سے ہٹانے کے کسی بھی اقدام کو دستور میں دیئے گئے زندگی اور آزادی کے حق کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایک غیر سرکاری تنظیم ( این جی او) نے صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کے دفتر ( پی ایم او) کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے انآف طلب کیا ہے۔ نیشنل کولیشین فارمین ( این سی ایم ) کے سیکریٹری جنرل امیت گپتا نے کہا کہ میڈیا کا مقدمہ خواتین کی تنظیموں کے جانبدارانہ رویہ پر مبنی ہے اور میڈیا نے صرف ایک زیر تربیت وکیل کے الزمات کی بنیاد پر جسٹس گنگولی کو خاطی قرار دے دیا ہے۔ Law intern likely to file police complaint against AK Ganguly
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں