کشمیر فرضی انکاؤنٹر - 6 فوجی ملازمین کے خلاف کورٹ مارشل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-26

کشمیر فرضی انکاؤنٹر - 6 فوجی ملازمین کے خلاف کورٹ مارشل

فوج نے آج اپنے چھ ملازمین بشمول 2 عہدیداروں کے خلاف متسل فرضی انکاونٹر کیس میں ملوث ہونے کے الزام میں جس کی وجہہ سے وادی کشمیر میں دو ماہ طویل ایجی ٹیشن کیا گیا تھا کورٹ مارشل کارروائی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ فوج نے کہاکہ ملزمین کے خلاف کورٹ مارشل کی کارروائی کا آغاز کیا گیا ہے۔ ذرائع نے کہاکہ جن ملازمین کو کارروائی کا سامنا ہے ان میں کرنل ڈی کے پتھانیا کمانڈنگ آفیسر آف فورتھ راجپوت رجمنٹ میجر اوپیندر اور دیگرچار فوجی شامل ہیں۔ 30اپریل 2010ء کو فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے 3 دراندازوں کو لائن آف کنٹرول پر متسل سیکٹر میں ہلاک کردیا۔ بعد میں فوج نے دعویٰ کیا کہ مہلوکین پاکستانی دہشت گرد تھے تاہم بعد میں ان کی محمد شفیع، شہزاد احمد اور ریاض احمد کی حیثیت سے شناخت کی گئی جن کا تعلق ضلع بارہمولہ کے ندیہال سے تھا۔ انہیں مبینہ طورپر لالچ دے کر سرحدی علاقہ میں لے جایا گیا اور گولی مارکر ہلاک کردیا گیا۔ مہلوکین کے رشتہ داروں کی شکایت کے بعد ایک ٹیٹوریل آرمی کے جوان اور دیگر دو کو پولیس کی جانب سے گرفتار کیاگیا۔ مگر اس واقعہ کی وجہہ سے وادی کشمیر میں نقص امن کا مسئلہ پیدا ہوا اور احتجاج پھیل گیا جس کی وجہہ سے 123 افراد ہلاک ہوگئے۔ نادرن کمانڈ کے سرکاری ترجمان نے کہاکہ 2010ء کے دوران مبینہ متسل فرضی انکاونٹر کیس میں ماخوذ آرمی یونٹ کے ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی کا حکم دیا گیا۔ ریاستی پولیس کی مدد سے انتہائی تفصیل سے تحقیقات کی گئیں اور محکمہ عدلیہ کی جانب سے عینی شاہدین کو سمن جاری کرتے ہوئے شواہد ریکارڈ کئے گئے اور ملزمین کو خاطی قرار دیاگیا۔ اسی دوران برسر اقتدار نیشنل کانفرنس نے آج 2010ء کے دوران متسل فرضی انکاونٹر کیس میں ملوث افراد کے خلاف فوج کی جانب سے کورٹ مارشل کی ہدایت دئیے جانے کا خیرمقدم کیا ہے۔ نیشنل کانفرنس کے قائد اور چیف منسٹر عمر عبداﷲ کے سیاسی مشیر تنویر صادق نے کہاکہ اس اقدام کا خیرمقدم کیا جاتا ہے مگر ہمارا سختی سے یہ ماننا ہے کہ کارروائی اور نتائج شفاف ہونے چاہئیں تاکہ کسی طرح کا الزام یا اس کو چھپانے کی گنجائش باقی نہیں رہے۔ انہوں نے کہاکہ بعض افراد نام کو خراب کرسکتے ہیں مگر فوج ایسا ادارہ ہے جس نے ملک کیلئے تمغات حاصل کئے ہیں۔ ایسے میں ہمیں توقع ہے کہ کسی تاخیر کے بغیر مبینہ ملزم عہدیداروں کو سبق آموز سزا دی جائے گی۔ صادق نے کہاکہ کورٹ مارشل کی کارروائی ادارہ اعتماد کو جو اس واقعہ کے بعد شدید نقصان پہنچا ہے دوبارہ بحال کرے گا۔ نیشنل کانفرنس کا ماننا ہے کہ اگر کورٹ مارشل کی کارروائی آگے بڑھتی ہے اور خاطی عہدیداروں کو سزادی جاتی ہے تو یہ مثبت تبدیلی ہوگی۔

Indian army men face court martial for 'fake encounter' in Kashmir

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں