لوک پال بل کی راجیہ سبھا میں پیشکشی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-13

لوک پال بل کی راجیہ سبھا میں پیشکشی

مرکزی وزیر پارلیمانی امور کمل ناتھ نے آج بتایا کہ لوک پال بل، راجیہ سبھا میں کل (13 دسمبر کو) پیش کیا جائے گا۔ حکومت کیلئے یہ بل ایک "ترجیحی" حیثیت رکھتا ہے۔ "ہم، لوک پال بل کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس کو راجیہ سبھا میں پیش کرنا ہے اور پھر یہ لوک سبھا میں آئے گا۔ کمل ناتھ نے ان اطلاعات کو مسترد کردیا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کی مدت کو کم کرنے کا کوئی منصوبہ ہے۔ ان اطلاعات پر کہ حکومت، جمعہ 13 دسمبر کو پارلیمنٹ کا اجلاس غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کرنے پر غور کررہی ہے، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "سردست، اس اجلاس کی مدت کو کم کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے، ہم نے دیگر امور پر بحث کیلئے بھی وقت مختص کیا ہے اور ہمارے پاس ترجیحات کی ایک فہرست ہے"۔ حکومت کو فینانس اور ریلوے وزارتوں کے ضمنی مطالبات زر کو بھی منظور کرانا ہے۔(سرمائی اجلاس جس کا آغاز گذشتہ 5 دسمبر کو ہوا تھا، پروگرام کے مطابق 20 دسمبرکو اختتام کو پہنچے گا)۔ حکومت نے انا ہزارے کو تیقن دیا ہے کہ جن لوک پال بل، پارلیمنٹ کے جاریہ اجلاس میں بحث کیلئے پیش کیا جائے گا لیکن انسداد رشوت ستانی جہد کار (اناہزارے) نے مذکورہ بل کی جلد منظوری پر زور دینے کیلئے غیر معینہ مدت کا برت شروع کردیا ہے جس کا آج تیسرا دن تھا۔ اسی دوران لوک سبھا کے قائد اپوزیشن سشما سوراج نے الزام لگایا کہ حکومت، اجلاس کی مدت کو کم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ ان کی پارٹی (بی جے پی) کو اس بات سے دلچسپی ہے کہ مذکورہ بل پر بلا تاخیر بحث کی جائے۔ اسی دوران سماج وادی پارٹی نے وضاحت کی ہے کہ وہ راجیہ سبھا میں بل کی مخالفت کرے گی جبکہ جنتادل یو اور این سی پی نے بل کی جلد منظوری کی حمایت کی۔ ایس پی لیڈر رام گوپال یادو نے پارلیمنٹ کے باہر اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ لوک پال بل کی تائید کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ بار بار یہ پوچھے جانے پر کہ وہ (ایس پی)، اس کی مخالفت کیوں کررہے ہیں، یادو نے کہاکہ "یہ ایک مفروضہ سوال ہے، پہلے بل کو تو آنے دیجئے پھر ہم آپ کو بتائیں گے"۔ یادو کے رفیق نریش اگروال نے تاہم کہاکہ "حکومت عوام کے اعتماد سے محروم ہوگئی ہے، اس کو ایوان میں کوئی بھی بل نہیں پیش کرنا چاہئے"۔ دوسری جانب جنتادل یو لیڈر کے سی تیاگی نے بل کی حمایت کرتے ہوئے کہاکہ ان کی پارٹی لوک پال کے قیام کے حق میں ہے۔ قبل ازیں آئی اے این ایس کی اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ لوک پال بل پر راجیہ سبھا میں آئندہ پیر( 16 دسمبر) کو بحث ہوگی۔ یہ بات، ستیہ ورت چترویدی کے حوالہ سے کہی گئی تھی جو سلکٹ کمیٹی کے صدر رہے تھے اور اس کمیٹی نے انسداد رشوت ستانی بل کا جائزہ لیا تھا۔ چترویدی نے دہلی میں اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ "حکومت نے لوک پال بل پر آئندہ پیر کو بحث کی تجویز پیش کی ہے اور بحث کیلئے 6گھنٹوں کا وقت مختص کیا گیا ہے۔ قبل ازیں مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے کہا تھا کہ اس بل پر بحث کیلئے ایک نوٹس، صدرنشین راجیہ سبھا ڈاکٹر محمد حامد انصاری کو پہلے ہی دی جاچکی ہے۔ آئی اے این ایس کے بموجب لوک سبھا کی کارروائی آج دن بھر کیلئے اور راجیہ سبھا کی کارروائی 2بجے دن تک ملتوی کی گئی کیونکہ ارکان نے مختلف مسائل بشمول تلنگانہ اور سری لنکائی بحریہ کے ہاتھوں ہندوستانی ماہی گیروں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔ لوک سبھا کی کارروائی کے آغاز کے ساتھ ہی جنتادل یو کے ارکان نے وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے کی جانب سے چیف منسٹربہار نتیش کمار کو تحریر کردہ توہین آمیز مکتوب کے خلاف پلے کارڈس دکھائے۔ نتیش کمار نے اس مکتوب میں الزام عائد کیا تھا کہ حکومت بہار ماؤسٹوں کا مقابلہ کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ دوسری طرف بہوجن سماج پارٹی کے ارکان نے مظفر نگر میں فساد متاثرین کے ریلیف کیمپوں میں بچوں کی اموات سے متعلق اخباری اطلاعات کے تراشے لہرائے۔ ٹاملناڈو کے ارکان پارلیمنٹ بھی پیچھے نہیں رہے۔ انہوں نے سری لنکائی بحریہ کے ہاتھوں ٹاملناڈو کے بعض ماہی گیروں کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا۔ سیما آندھرا کے ارکان نے تلنگانہ کی تشکیل کے مسئلہ پر اپنا احتجاج جاری رکھا اور زوردیا کہ آندھراپردیش کو تقسیم نہ کیاجائے۔ اس شوروغل کے دوران اسپیکر لوک سبھا میرا کمار نے ایوان کی کارروائی دوپہر تک ملتوی کردی۔ 12 بجے دن کارروائی کے دوبارہ آغاز پر صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔ بہرحال اسی ہنگامہ کے دوران ضمنی مطالبات زر (عام) اور (ریلویز) 2013-14 کو منظوری دی گئی۔ اسپیکر نے یہ کہتے ہوئے نظم بحال کرنے کی کوشش کی کہ وہ کئی ارکان کی جانب سے حکومت کے خلاف دی گئی تحریک عدم اعتماد کی سماعت کرنا چاہتی ہیں لیکن ہنگامہ جاری رہا جس کے نتیجہ وہ ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے پر مجبور ہوگئیں۔ راجیہ سبھا میں بی ایس پی ارکان نے شکایت کی کہ مظفر نگر کے فساد متاثرین کیلئے قائم کئے گئے کیمپس بند کردئیے گئے ہیں۔ ان کے احتجاج کی وجہہ سے ایوان کی کارروائی دوپہر تک ملتوی کردی گئی۔ دوپہر میں کارروائی کے دوبارہ آغاز پر مزید احتجاج کیاگیا۔ بی ایس پی ارکان، صدرنشین کے پوڈیم کے قریب پہنچ گئے اور حکومت اترپردیش کی برطرفی کا مطالبہ کرنے لگے۔ ہنگامے جاری رہنے پر صدرنشین نے کارروائی 2بجے دن تک ملتوی کردی۔

UPA to move Lokpal Bill in Rajya Sabha today

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں