سیلاب کے سبب ہزاروں ہیکٹر زمین پر لگی سبزی تباہ ہو جانے سے بحران - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-17

سیلاب کے سبب ہزاروں ہیکٹر زمین پر لگی سبزی تباہ ہو جانے سے بحران

آلوکی قیمت کنٹرول کرنے میں ریاستی حکومت کو بھلے ہی کچھ کامیابی ملی ہولیکن دیگر سبزیوں کی قیمت آئندہ15دنوں تک کم ہونے والی نہیں ہے۔آلوکے بعداب سبزیوں کی بڑھتی قیمت وزیراعلی کیلئے نیادردسربن سکتی ہے۔بدھان چندرزرعی یونیورسٹی کے پروفیسرپرنب چٹرجی نے بتایاکہ کچھ دن پہلے آئے سیلاب سے بنگال کے پانچ اضلاع میں ہزاروں ہیکٹر زمین پرلگی سبزیاں تباہ ہوگئی ہیں۔اس کے علاوہ جھارکھنڈ اوراوڈیسہ کے سرحدسے پیاز،ٹماٹراوردیگرسبزیاں نہ آنے سے مسئلہ اوربھی بڑھ سکتاہے،واضح رہے کہ فی الحال کولکاتاسمیت ریاست کے دوسرے علاقے کے بازاروں میں سبزیوں کی قیمت90-60روپے فی کلوگرام کے درمیان ہے جبکہ گزشتہ سال ان کی قیمت محض20-15روپے کلوکے درمیان تھی۔یہاں کے بازارمیں ٹماٹر پچھلے سال کے مقابلے میں چوگنا قیمت پرفروحت ہورہاہے۔ریاستی حکومت کی کوششوں کی وجہ سے آلو کی قیمت گرکر15-14روپے فی کلوتک رہ گئی ہے لیکن سبزیوں کی قیمت میں فی الحال کوئی کمی نہیں آئے گی کیونکہ کسانوں نے پھرسے سبزیوں کی کاشت کی ہے اوروسط دسمبر کے پہلے تک سبزیاں مارکیٹ تک نہیں پہنچ پائیں گی۔رپورٹ کے مطابق چاول کی قیمت بھی گزشتہ سال کے11روپے فی کلوکی شرح سے بڑھ کر اب15روپے فی کلوہوگئی ہے۔ان پانچ اضلاع میں کل چاول کی پیداوار کاتقریباایک تہائی حصہ تباہ ہوگیاہے۔گزشتہ دنوں سیلاب سے تقریباایک لاکھ ٹن دھان تباہ ہوگیاہے۔غور طلب ہے کہ ریاست میں943000ہیکٹر زمین پرہرسال1.33کروڑ سبزیوں کی پیدا وار ہوتی ہے۔جولائی اوراگست مہینے میں ریاست کے19اضلاع میں سے نواضلاع میں سیلاب کی صورتحال پیداہوگئی تھی۔دھان کی پیداوار کرنے والے ضلع بردوان،ہگلی،بردوان اورندیامیں دھان کی کھیتی کوکافی نقصان پہنچاہے۔دمدم کینٹ کے سبزی فروش نے بتایاکہ فی الحال سبزی کی قیمت میں کمی نہیں آئی ہے اور سبزی کو لے کرلوگ پریشان ہیں لیکن جس شرح میں ان لوگوں کو سبزی ملتی ہے،اسی شرح میں ہی بیچیں گے۔شرح کم ہوجانے سے ہمیں بھی لوگوں کی کھچ کھچ سے راحت ملے گی۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں