وزارت خارجہ نے رابطہ کے فقدان پر سخت برہمی ظاہر کی ہے۔ توقع کی جا رہی تھی کہ اسرائیل اور تائیوان کو دعوت دینے سے پہلے جو کہ پہلی مرتبہ اس کانفرنس میں شرکت کر رہے تھے ، وزات خارجہ سے وزارت پٹرولیم مشورہ کرے گی لیکن وزارت پٹرولیم نے کسی رابطہ کے بغیر ہی اپنے طور پر ان دونوں ممالک کو دعوت دے ڈالی ہے۔
اسرائیل کی موجودگی کئی خلیجی ممالک کو کانفرنس کے بائیکاٹ کے لیے مجبور کر سکتی ہے جو کہ دنیا میں پٹرول پیدا کرنے والے بڑے ممالک ہیں۔ اس کے نتیجے میں کانفرنس ناکام بھی ہو سکتی ہے۔ اسی طرح تائیوان کو دعوت دینا چین سے ناراضگی مول لینے کے برابر ہے۔ علاوہ ازیں ہندوستان کے تائیوان کے ساتھ کوئی سفارتی تعلقات بھی نہیں ہیں۔
سوال یہ ہے کہ نہ تو تائیوان تیل پیدا کرتا ہے اور نہ ہی اسرائیل ، پھر کس لیے ان دو ممالک کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے؟ واضح رہے کہ "پیٹرو ٹیک - 2014" [Petrotech 2014] نئی دہلی میں 15/ جنوری سے منعقد ہونے جا رہی ہے۔
MEA 'freezes' invites to Taiwan and Israel for oil conference
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں