24/نومبر ایس۔این۔بی ممبئی
نائب صدرجمہوریہ محم دحامدانصاری نے آج کہاکہ ملک کی تعمیراورترقی کے لیے ایک صحت مندآبادی انتہائی اہم عنصر ہے۔عالمی سطح پراس بات کاجائزہ لینے پرپتہ چلاکہ صحت کی بہتردیکھ بھال معاشرے کے لیے ضروری ہی نہیں بلکہ معاشی ترقی اوراس کے فروغ کے لیے بھی اہمیت کی حامل ہے اورغیرصحت مندآبادی سبب سماج پربھاری مالی اوراخلاقی بوجھ پڑتاہے،جس کے سبب ترقی بری طرح متاثر ہوتی ہے۔نائب صدرحامدانصاری نے آج شام شمال مغربی ممبئی میں واقع گرینڈ حیات ہوٹل میں ایسوسی ایشن آف پلاسٹک سرجری آف انڈیا(اپسی کون2013)کی48ویں کانفرنس کے افتتاح کرتے ہوئے انہوں نے مسرت کااظہارکیااورکہا کہ اس کانفرنس میں دعوملک اوربیرون ملک کے معروف ومشہور باصلاحیت سرجن پلاسٹک سرجری کے سلسلے میں اپنے تجربات،معلومات اوراس میدان میں کی جانے والی ریسرچ کا ایک دوسرے سے تبادلہ کریں گے۔ان کی محنت ومشقت قابل اعتبارکہی جاسکتی ہے اوراس کی وجہ سے فائدہ پہنچے گا۔انہوں نے ملک کی طبی اومیڈیکل سائنس میں ترقی کا ذکرکرتے ہوئے فخریہ اندام میں کہاکہ"ملک کی آزادی کے بعد ہم نے میڈیکل سائنس اورصحت کی دیکھ بھال کے میدانوں میں انتہائی اہم ترقی کی ہے۔آج ہماراہیلتھ کےئرسسٹم سرکاری اور نجی سیکٹرکے تعاون سے بہتر کارکردگی کامظاہرہ کررہاہے۔ریاستی حکومتوں کے ذریعے صحت عامہ کے شعبہ میں جوخدمات پرائمری،سیکنڈری اوراعلی سطح پرانجام دی جارہی ہیں اوران خدمات کے تحت ضرورت مندوں کومفت یاسستی قیمتوں پرطبی خدمات مہیا کرائی جارہی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ نجی ہیلتھ سیکٹربھی مختلف شعبوں میں صحت عامہ کے لیے سرگرم ہے۔نجی کمپنیوں اوراداروں کے اسپتال اورپیشہ ورڈاکٹر بھی صحت عامہ کے میدان میں کام کررہے ہیں۔جوکہ قابل ستائش ہے۔"انہوں نے سرکاری سطح پرمہیاکرائی جانے والی طبی خدمات کے بارے میں کہاکہ حکومت اورنجی طبی اداروں کی صحت عامہ کے میدان مںی جاری خدمات کامثبت اثرہواہے اوراس ضمن میں کہاجاسکتا ہے کہ لوگوں کی عمرمیں اضافہ ہواہے،نوزائیدہ بچوں اوردوران حمل ہونے والی موت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ملک میں بڑے پیمانے پرطبی مہم چلائے جانے کے نتیجے میں اگرمکمل طورپرنہیں توکئی وبائی بیماریوں اورامراض پرایک حدتک قابوپالیاگیاہے۔محمدحامدانصاری نے مزیدکہاکہ ملک میں صحت عامہ کے میدان میں قابل ستائش ترقی ممکن ہوسکی ہے ہمارے بازاروں انتہامہلک اورسنگین بیماروں کے علاج کے لیے موثردوائیں دستیاب ہیں اوران کاعلاج بھی ممکن ہوگیاہے۔انہوں نے کہاکہ یہ بھی اہم بات ہے کہ میڈیکل سائنس میں ترقی کے سبب ہماراملک'میڈیکل ٹورزم'سینٹربن چکاہے اوردنیا کے نقشے پرابھراہے۔حامدانصاری نے یہ بھی کہاکہ ان ترقیوں کے باجود کئی محاذ پراہم اب بھی کمزور ہیں اورپریکٹس کرنے والے سینکڑوں ڈاکٹر تجربہ کاراورباصلاحیت نہیں ہیں اوردیہی علاقوں میں میں طبی خدمات کا فقدان ہے۔نائب صدر نے سرجری اورپلاسٹک سرجری کے تعلق سے کہاکہ یہ کافی اہمیت کی حامل ہے اور جدید طریقہ سے زبردست فائدہ حاصل ہورہاہے اور مستقبل میں بھی مثبت اور بہترنتائج سامنے آئیں گے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ضرورت منداورغریب عوام تک اسے پہنچا یاجائے۔انہوں نے اپیل کی کہ مزید بہتری کے اقدامات کیے جائیں گے اورسماج کے ہرایک طبقے کو فائدہ پہنچانے کی کوشش ہوگی۔اس سے قبل قوامی ترانہ سے کانفرنس کاآغاز ہوا۔ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر اشوک گپتانے استقبالیہ خطبہ کیااورمندوبین اورشرکاء کاشکریہ اداکیا۔انہوں نے کہاکہ مستقبل میں بہترکارکردگی کی انہیں امیدہے اورکانفرنس میں شرکارء اپنے تجربات کاتبادلہ کریں گے۔ریاستی وزیرسیاحت اورپی ڈبلیوڈی چھگن بھجبل نے کہاکہ حکومت ہرممکن تعاون کرے گی تاکہ طبی میدان میں ہرکسی کوفائدہ پہنچے۔اس موقع پرگورنرشنکرنارائن بھی موجودتھے۔طبی میدان میں اہم کارنامہ انجام دینے والے داکٹروں کواعزازت سے نوازاگیا۔Much more needs to be done to ensure quality healthcare for all: Ansari
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں