16/نومبر نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
صدر کانگریس سونیا گاندھی نے سابق وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو پر بی جے پی لیڈروں کی تنقید کا منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا کہ سابق وزیر اعظم پر کی جانے والی تنقیدیں اہانت، تحقیر اور دروغ گوئی پر مبنی ہیں۔ بلکہ پنڈت جواہر لال نہرو کی کردار کشی کی ایک کوشش ہے۔ جو لوگ پنڈت نہرو کی بے حرمتی کرتے ہیں،دراصل وہ اس تصور کی نفی کر رہے ہیں جو پنڈت نہرو نے پارلیمانی جمہوریت کی بنیاد ڈالتے ہوئے پیش کیا تھا۔ جو لوگ ان پر کیچڑ اچھالتے ہیں دراصل وہ متنوع ہندوستان کی بنیادوں کو کھوکھلا کرنے کی کوشش میں ہیں،۔ جب کہ پنڈت نہرو نے ہندوستان کی ثقافتی تنوع کو مستحکم کرنے کی کوشش کی تھی۔ سونیا گاندھی نے کہا کہ پنڈت نہرو کو جار حانہ تنقیدوں کا نشانہ بنانے والے عناصر در اصل ہندوستان کے اس تصور کو ناکام بنانے کے درپئے ہیں جو پنڈت نہرو نے سماجی اور معاشی تبدیلی کے لیے مملکت کا رول متعین کیا تھا۔ ایسے مفادات حاصلہ ہی پنڈت نہروکی تحقیر کر رہے ہیں جو ملک کے پہلے وزیر اعظم تھے۔ سونیا گاندھی نے نئی دہلی میں جواہر لال نہرو یادگار لکچر 2013کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران انتہائی جذباتی انداز میں بی جے پی قائدین کو نکتہ بہ نکتہ منہ توڑ جواب دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے ہر عظیم سیاسی لیڈر کے خیالات اور نظریات کا جائزہ لینا اور تنقید کرنا کوئی قبا حت نہیں ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ تاریخی شخصیتوں کی تحقیر کی جائے، ان کی کردار کشی کی جائے، ہندوستان میں بعض ایسے عناصر ہیں جو پنڈت نہرو کے نظریات کا موضوعاتی جائزہ لینانہیں چاہتے ، بلکہ تنقید کے بہانے کردار کشی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ تنقیدی نقطہ نظر اور موضوعاتی مطالعہ خوش آئند رجحان ہے، لیکن اس میں سنجیدگی اور اخلاص ہونا چاہئے۔ پروفیسر جودیت ایم براؤن نے نہرو یادگار لکچر پیش کیا۔ سونیا گاندھی نے کہا سابق وزیر اعظم کی زندگی میں ہی ان کے ناقدین موجود تھے۔ چوں کہ وہ ذہنی اور سیاسی اعتبار سے بہت ہی قد آور لیڈر تھے۔ انہوں نے ہمیشہ سے صحتمند تنقید کا خیر مقدم کیا۔ تنقیدوں کے باوجود انہوں نے بغیر کسی چیلنج کے ملک پر حکمرانی کی اور جمہوری سیکولر پارلیمانی نظام کی جڑوں کی مستحکم کیا۔Sonia responds strongly to BJP's criticism of Nehru
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں