05/نومبر نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
اب جبکہ ایک لاکھ 34ہزار ہندوستانی ورکر سعودی عرب سے وطن واپس ہوچکے ہیں ایسے میں حکومت سعودی عرب میں روزگار کے حالات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں ۔ وزیر سمندر پارا مور وئیلار روی نے کہا کہ سعودی عرب میں نئی مختلف پالیسی کے تحت غیر قانونی بیرونی ورکروں کے خلاف کاروئی جاری ہے۔ نطاقاۃ قانون کے تحت اقامہ کے کاغذات اور سکونتی موقف کو درست نہ کرنے پر ہندوستانی ورکروں کے اخراج کے تعلق سے وزیر وائیلارروی سے سوال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اب تک ہراسانی کے واقعات پیش نہیں آئے ہیں۔ اس معاملہ کو سعودی عرب سے رجوع کیا گیا ہے۔ کہیں بھی گھروں میں داخل ہوکر تنقیح کرنے کا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔ سعودی حکومت نے گھروں میں داخل نہ ہونے کہ ہدایت دی ہے۔ جو ورکرس واپس ہوئے ہیں وہ وہاں قیام نہیں کرسکے ہیں حکومت ان کی مدد کررہی ہے۔ سعودی عرب سے اب تک ایک لاکھ 30ہزار ہندوستانی ورکر واپس ہوچکے ہیں۔ ہندوستانی سفارت خانہ ضروری مدد فراہم کررہا ہے۔ سعودی عرب سے رقومات کی روانگی متاثر ہونے کے تعلق سے پوچھے جانے پر وائیلار روی نے کہا کہ ان کی وزرات کا ایک وفد سعودی عرب گیا ہوا ہے اور بات کی جارہی ہے۔ سعودی عرب میں ہندوستانی ورکرں کی تعداد 2.4ملین سے 2.8ملین تک پہنچ گئی ہے تاہم کچھ ورکر مناسب کاغذات کے ساتھ نہیں ہیں۔ خلیجی ممالک میں ہندوستانی ورکروں کو پریشان کرنے کے چند ایک معمولی واقعات ہوئے ہیں تاہم یہ کوئی سنگین واقعات نہیں ہیں۔ Saudi Exodus: 1.34 Lakh Indians Return Home
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں