اطلاع آج یہاں جمعیتہ علماء مہاراشٹرا کے جنرل سکریٹری مولانا حلیم اللہ قاسمی نے ممبئی میں دی۔ انہوں نے کہا کہ جمیتہ کے قومی صدر مولانا سید ارشدبدنی نے اس سلسلے میں ایک کالونی کا سنگ بنیاد کھام پور میں اکتوبر کے اوائل میں رکھا تھا۔جس پر ایک کڑور پچیس لاکھ روپے کی لاگت کا اندازہ تھالیکن اسی سے متصل ایک جگہ حاصل ہوجانے سے اس میں توسیع کر کے 100خاندانوں کے لئے کر دیا گیا ہے۔ ایک مکان کا رقبہ 300مربع فٹ ہے۔ جبکہ دوسری کالونی کی بھی بنیاد 15اکتوبر کوبسی میں رکھ دی گئی ہے جس میں ایک سو(100)خاندانوں کو رہائش دلائی جائے گی ،ان کالینوں میں مسجد اور مدرسے کا بھی الگ سے نظمرہے گا۔ مولانا حلیم اللہ نے کہا کہ مولانا سید ارشد مدنی نے اس سلسلے میں ارباب اقتدار کو ایک خط بھی روانہ کہا ہے ۔جس میں انھوں نے مغربی یوپی کی جارہی ہے۔لیکن اس فسا د میں لاپتہ ہونے والے افراد کے تعلق سے یوپی کی سرکار ابھی خاموش ہے ۔ اس فساد میں 100سے زائد لوگ ہلاک ہوئے جبکہ 100سے زائد افراد لاپتہ ہیں، جن کی فہرست جمعیتہ نے یوپی حکومتکو دے دی ہے۔ ان لاپتہ افراد کے سلسلے میں حکومت کی مجرمانہ خاموشی پر بھی صدر جمعیتہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی اکھلیش یادو کو متنبہ کیا ہے کہ اگر ان افراد کے اہل خانہ کو معقول معاوضہ نہیں دیا گیا تو ہم ان کو اانصاف دلانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔ اپنے خط میں مولانا ارشد مدنی نے لاپتہ افراد کی تلاش کے لئے حکومت کو ذمہ دار ٹھرایا ۔ مولانا ارشد مدنی نے مزید کہا کہ فساد سے متاثرین افرادفی الوقت محفوظ مقامات پر پناہ لئے ہوئے ہیں اور ان کی اکثریت جو اپنے گاؤں واپس جانا نہیں چاہتی ہے کیونکہ ان کا سب کچھ تباہ وبرباد ہوچکا ہے۔ یہ تمام متاثرین پناہ گزیں کیمپوں میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں نیزان کیمپوں میں روز مرہ کے معمولات بھی ٹھیک طرح سے نہیں پہنچ پا رہے ہیں جیسے کہ رسد وخوراک کا بھی منظم ا نتظام نہیں کیا گیا ہے۔
Muzaffar Nagar riots - providing permanent residence to victims
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں