ذرائع کے مطابق ضلع فتح پور سے 25 کیلومیٹر کے فاصلہ پر گنگا کے کنارے ملواں علاقے کے آدم پور گاؤں میں 16 ویں صدی میں ریوا کے راجہ رگھو راج سنگھ نے شیو مندر بنوایا تھا۔ وہاں راجہ کی 100 بیگھ زمین بھی تھی جسے انہوں نے ایک برہمن کو بطور تحفہ دے دیا تھا۔
اس مندر کے آس پاس اتنی گہما گہمی اس پیشین گوئی سے پہلے کبھی دیکھی نہیں گئی۔ ضلع انتظامیہ نے ریاستی حکومت کو خط لکھ کر ضروری ہدایت مانگی تھی مگر حکومت کی طرف سے ابھی تک انتظامیہ کو کوئی جواب وصول نہیں ہوا۔
مندر میں 2500 کوئنٹل سونے کا ذخیرہ ہونے کے دعویٰ پر پولیس نے وہاں سلامتی کے انتظامات کرنے کا اعلان کیا تھا مگر اب تک کوئی حفاظتی نظم نہیں کیا گیا ہے۔ شاید اسی کمی کے سبب چوروں نے مندر پجاری کو پستول دکھا کر کھدائی کی اور چبوترے کو تباہ کر ڈالا ہے۔
Gold fever leads to priest at Fatehpur temple getting thrashed
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں