مظفر نگر اترپردیش میں فرقہ وارانہ تشدد - 9 افراد ہلاک - فوج تعینات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-08

مظفر نگر اترپردیش میں فرقہ وارانہ تشدد - 9 افراد ہلاک - فوج تعینات

communal riots in Muzaffarnagar
مظفر نگر میں فرقہ وارانہ تصادم کے دوران 9افراد ہلاک ہوگئے اور حالات پر قابو پانے کیلئے فوج طلب کرلی گئی ہے ۔ مہلوکین میں ایک ٹی وی جرنلسٹ بھی شامل ہے۔ تشدد پر قابو پانے کیلئے متاثرہ علاقوں میں کرفیو نافذ کردیاگیاہے۔27اگست کو کلوال موضع میں 3افراد کی ہلاکت کے بعد کشیدگی پھیل گئی تھی۔ ضلع کے کئی حصوں میں آج اچانک فرقہ وارانہ تشدد بھڑک اٹھا۔آئی بی این 7کے جزوقتی نمائندے راجیش شرما اور پولیس کے لئے خدمات انجام دیتے والے فوٹو گرافراسرارمہلوکین میں شامل ہیں۔ لکھنو میں عہدیداروں نے بتایاکہ مظفر نگر شہر کے سیول، لائن، کوتوالی اور نائی منڈی میں تشدد کے دوران 6افراد ہلاک ہوگئے، جبکہ 34افراد زخمی ہوگئے۔ پولیس ذرائع نے بتایاکہ ایک سیاسی جلسہ سے واپس ہونیو الے ہجوم نے فوٹو گرافر اسرار کو زدوکوب کرتے ہوئے ہلاک کردیا۔ کلوال میں 27اگست کے واقعہ پر درج مقدمات سے دستبرداری کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک گروپ نے امتناعی احکامات کی خلاف ورزی کی اور اجلاس طلب کیا۔ لکھنو میں اعلیٰ پولیس عہدیدار ارون کمار نے بتایاکہ آئی ڈی اور ڈی جی پی کے بشمول کئی سینئر پولیس عہدیدار متاثرہ علاقوں میں کیمپ کئے ہوئے ہیں۔ ضلع کے کئی مواضعات میں تشدد کے واقعات پیش آئے، جہاں کرفیونافذ کردیاگیا۔ مظفر نگر کے فسادات کے پس منظر میں اترپردیش کی حکومت نے ریاست میں ہائی الرٹ کردیاہے۔ حکومت نے ریاست کے مختلف علاقوں میں28کمپنیوں پر مشتمل زائد فورس روانہ کردی ہے ۔ مظفر نگر کے فساد زدہ علاقوں میں پی اے سی اور آر اے ایف کی پانچ کمپنیاں تعینات کردی گئی ہیں۔ چیف منسٹر اکھلیش یادو نے مہلوک صحافی راجیش ورما کے افراد خاندان کو 10لاکھ روپیئے ایکس گریشیا دینے کا اعلان کیاہے۔ دیگر مہلوکین کو 5لاکھ روپیئے کی امداد دینے کا فیصلہ کیاگیاہے، جب کہ زخمیوں کو فی کس50ہزار روپیئے دیئے جائیں گے۔چیف منسٹر نے مہلوکین کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اکھلیش یادو نے افواہیں پھیلانے والوں کو ورننگ دیتے ہوئے عام سے اپیل کی ہے کہ وہ امن و امان بحال رکھنے تعاون کریں۔ لکھنو اور مظفر آباد کے سینئر عہدیدار حالات پر قابو پانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اسی دوران بی جے پی اور کانگریس نے فرقہ وارانہ تشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ فساد حکومت کی ناکامی کا بین ثبوت ہے۔ حکومت پیشگی طورپر اقدامات کرنے میں ناکام ثابت ہوئی، جب کہ گذشتہ15دن سے مظفر نگر میں کشیدگی کا ماحول پید اہوگیاتھا۔ قبل ازیں حکومت اترپردیش نے موضع کوال میں تشدد کی تحقیقات کیلئے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی تاکہ آزادانہ ومنصفانہ تحقیقات کو یقینی بنایاجاسکے۔ ڈی جی پی دیوراج نگر نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایاکہ حکومت نے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے اور اس واقعہ کی تحقیقات مقامی پولیس کے بجائے اس کے حوالے کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ بعض عناصر اس علاقہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی پید اکرنے کی کوشش کررہے ہین۔ خصوصی ٹاسک فورس صورتحال کو معمول پرلانے میں معاون ثابت ہوگی۔ کسی کو بھی اس علاقہ میں امن وامان کو درہم برہم کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق کرائم برانچ نے آج ضلع کے نگلا بدھوڑ علاقہ میں 31 اگست کو اشتعال انگیز تقریر کرنے پر جن ست بلاک کے سابق پرمکھ ویریندر سنگھ کو گرفتار کرلیا۔ سنگھ اترپردیش کے سابق کابینی سکریٹری ششانت شیکھر سنگھ کا رشتہ دار ہے۔

9 killed in communal riots in Muzaffarnagar, curfew clamped, army deployed

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں