آر ٹی آئی کے تحت نجی تفصیلات کی فراہمی نہیں ہوگی - ممبئی ہائیکورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-10

آر ٹی آئی کے تحت نجی تفصیلات کی فراہمی نہیں ہوگی - ممبئی ہائیکورٹ

rti law india
عوامی مفاد کیلئے تشکیل دیئے گئے حق معلومات قانون کے ناجائز استعمال کی روک تھام کیلئے بامبے ہائی کورٹ نے ’چیف انفارمیشن کمشنر‘ کو ہدایت دی ہے کہ وہ کسی شخص کی نجی تفصیلات فراہم کرنے کے پابند نہٰں ہیں اور اس وقت تک نجی معلومات ظاہر نہ کی جائیں جب تک یہ تصدیق نہ ہوجائے کہ مانگی گئی تفصیلات وسیع پیمانے پر عوام کے مفاد میں ہیں، بصورت دیگر یہ معلومات دیناغیر قانونی ہوگا۔ ہائی کورٹ نے ایک شخص کے ذریعہ عرضی گذار کے سروس ریکارڈ، انکم ٹیکس اور جائیداد واملاک کی تفصیلات آرٹی آئی ( رائٹ ٹوانفارمیشن ایکٹ) کے تحت مانگنے کے خلاف داخل کی گئی اپیل پر سماعت کے دوران یہ فیصلہ سنایاہے۔ اپنے فیصلے میں جسٹس وسنتی نائیک نے ضلع ناسک کے ’اسٹیٹ انفارمیشن کمشنر‘ کے اس فیصلے کو منسوخ کردیا جس میں انہوں نے انفارمیشن آفیسر کو حکم دیاتھا کہ وہ سبھا کھیمنار کو وہ تمام تفصیلات فراہم کردیں جو اس نے دلیپ تھوراٹ کے متعلق مانگی ہیں۔ گذشتہ برس سبھاش نے آرٹی آئی کے تحت دلیپ کے سروس ریکارڈ ، انکم ٹیکس کی ادائیگی اور جائیدادو املاک کی تفصیلات مانگی تھیں اور چیف انفارمیشن کمشنر نے یہ باتیں بتانے کی ہدایت اپنے ماتحت کو دے دی تھی جسے دلیپ نے ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔ حالانہ ابتداء میں انفارمیشن آفیسر نے سبھاش کو تفصیلات فراہم کرنے سے انکار کردیاتھا جس کے بع دوہ اعلیٰ حکام کے پاس پہلی اپیل میں گیا لیکن یہاں بھی اس کی درخواست مسترد کردی گئی۔ البتہ جب اس نے چیف انفارمیشن آفیسر کے پاس دوسری اپیل دی تو اس کی درخواست منظور کرلی گئی اور انفارمیشن آفیسر کو متذکرہ تفصیلات فراہم کرنے کا حکم دیاگیا۔ اس حکم سے نالاں دلیپ بامبے ہائی کورٹ سے رجوع ہوگیا۔ جج نے اپنے مشاہدے میں کہاکہ انفارمیشن کمشنر نے اپنے فیصلہ میں ایسی کوئی بات درج نہیں کی ہے کہ عرضی گذار ش کی نجی تفصیلات فراہم کرنا عوام کے مفاد میں بہتر ہوگا۔ جج نے یہ بھی وضاحت کی کہ آرٹی آئی ایکٹ کی دفعہ ’8(1)جے‘ کے مطابق انفارمیشن کمشنر کسی شخص کی ایسی نجی تفصیلات فراہم کرنے کا پابند نہیں ہے جس کے ظاہر کرنے سے عوام کو کوئی نفع نہ پہنچتا ہو بلکہ اس طرح کی تفصیلات دینے سے کسی شخص کی نجی زندگی میں مداخلت ہوتی ہو۔ تاہم کسی شخص کی نجی تفصیلات اس وقت دی جاسکتی ہے جب اس بات کا یقین ہوجائے کہ یہ معلومات فراہم کرنا عوام کے حق میں بہتر ہے۔

Personal details cannot be disclosed under RTI: Bombay High Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں