تاریخی فوڈ سیکوریٹی قانون کے اعلامیہ کا اجراء - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-16

تاریخی فوڈ سیکوریٹی قانون کے اعلامیہ کا اجراء

Government notifies food security law
حکومت نے تاریخی فوڈ سیکوریٹی قانون کا اعلامیہ جاری کردیا۔ جس کے تحت ملک کی آبادی کے67فیصد کوبھاری سبسیڈی پر غذائی اجناس حاصل کرنے کا ایک قانونی حق دیاگیاہے۔ لوک سبھا نے26اپریل کو یہ بل منظور کیاتھا جبکہ راجیہ سبھا نے2 ستمبر کو اس کی منظوری دے دی۔ صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے گذشتہ ہفتہ بل کو اپنی منظوری دی۔ یہ قانون 5 جولائی 2013ء سے نافذ العمل ہوجائے گا۔ گزٹ اعلامیہ میں یہ بات کہی گئی ہے۔ غذائی قانون عوام کو انفرادیت کے ساتھ زندگی گذارنے کے لئے قابل برداشت قیمتوں پر معیاری غذائی اجناس کی ایک مناسب مقدار تک رسائی کو یقینی بناتے ہوئے انسانی زندگی کے سلسلہ کو رسائی میں تغذیہ پر مبنی غذافراہم کرے گا۔ مرکز نے بھوک کے خلاف لڑائی کے دنیا کے سب سے بڑے پروگرام پر عمل آوری کے لئے قواعد وضوابط پرغوروخوض کرنے کیلئے ریاستی وزرائے اخذیہ ومعتمدین کا ایک اجلاس طلب کیاہے۔ دوروزہ اجلاس 3اکتوبر کو منعقد ہوگا۔نئے قانون کو برسراقتدار کانگریس کی جانب سے کھیل میں ایک تبدیلی قراردیاگیاہے۔جبکہ اپوزیشن نے2014کے انتخابات سے قبل ایک انتخابی حربہ کے طورپر اس پر تنقید کی ہے۔اس قانون کے تحت فی شخص ہر ماہ ترتیب وار تین روپیئے، دو روپیئے اور ایک روپیئے کی ارزاں قیمت پر5کلو گرام چاول، گیہوں اور دالوں کی ضمانت دیتاہے۔ یہ قانون تغذیہ کی کمی کے انسداد کے لئے حاملہ خاتون، دودھ پلانے والی ماؤں اور بچوں کے استحقاق کی عدم سربراہی کی صورت میں فوڈسیکوریٹی پروگرام دنیا میں سب سے بڑا ہوگا۔ اس کے لئے سالانہ62ملین ٹن اجناس درکار ہوگا۔ راشن کارڈ کی اجرائی کے مقصد کیلئے 18سال یا اس سے زائد کی عمر کی خاتون کو گھر کوسرپرست سمجھا جائے گا۔ دہلی، ہریانہ اور اترکھنڈ نے قانون کی دفعات کی عمل آوری کا اعلان کردیا ہے ۔ استفادہ کنندگان کاتعین آبادی کے تخمینوں کی بنیاد پر کیاجائے گا۔ ریاستی حکومتیں خاندانوں کی ترجیحی شناخت کے لئے رہنمایانہ خطوط تیار کریں گی۔

Government notifies food security law

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں