بابو خان گولڈ میڈل اور تعلیمی ٹرسٹ کے آغاز کی تجویز - اردو اسکالرس اسوسی ایشن - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-23

بابو خان گولڈ میڈل اور تعلیمی ٹرسٹ کے آغاز کی تجویز - اردو اسکالرس اسوسی ایشن

basheeruddin babukhan
بابو خان گولڈ میڈل اور تعلیمی ٹرسٹ کے آغاز کی تجویز
اردو اسکالرس اسوسی ایشن نظام آباد کے زیر اہتمام بشیر الدین بابو خان کی یاد میں تعزیتی اجلاس

اردو اسکالرس اسوسی ایشن نظام آباد کے زیر اہتمام جناب بشیر الدین بابو خان صاحب مرحوم سابق ریاستی وزیر ‘ماہر تعلیم اور قوم کے ایک ہمدرد انسان کے سانحہ ارتحال پر تعزیتی اجلاس دفتر اردو اکیڈیمی منعقد کیا گیا۔ اجلاس کی صدارت جمیل نظام آبادی مدیر گونج و انچارج اردو اکیڈیمی سنٹر نظام آباد نے کی۔ اجلاس میں اردو اسکالرس اسوسی ایشن کے سرپرست ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی ‘ڈاکٹر محمد ناظم علی اور دیگر اراکین موجود تھے۔ ڈاکٹر محمد ناظم علی نے اس تعزیتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناب بشیر الدین بابو خان قوم و ملت کے ایک سچے ہمدرد اور اعلیٰ اوصاف و اخلاق کے خاموش طبع انسان تھے۔ انہوں نے اپنے دور وزارت میں تعلیمی ترقی کے کئی اقدامات کئے۔ روسٹر سسٹم کی برخواستگی کے لئے خصوصی جی او جاری کروایا۔ نظام آباد کی مسجد عمر میں نماز کی ادائیگی کے لئے رکاوٹوں کو دور کرایا اورنماز کا سلسلہ شروع کروایا۔ مدرسوں میں عصری تعلیم کو پروان چڑھایا۔ اور قوم و ملت کی فلاح و بہود کے کئی نمایاں کام کئے۔ وہ اقدار پر مبنی سیاست کے پابند تھے۔ جب انہوں نے محسوس کیا کہ ان کی پارٹی اقدار کے راستے سے ہٹ رہی ہے تو انہوں نے وزارت سے استعفی دے دیا۔ اور پارٹی صدر کی تحریک کے باوجود اپنے اقدار کو قربان کرنا پسند نہیں کیا۔ انہوں نے اور ان کے ارکان خاندان نے غریب طلباء میں تعلیم کے فروغ کے لئے جو بیش بہا خدمات انجام دی ہیں اس سلسلے کو ان کے افراد خاندان جاری رکھنا چاہئے۔ جناب بشیر الدین بابو خان ایک مثالی سیاست دان تھے۔ ان کے جانے سے ایک قابل اور ہمدرد شحصیت ہم سے جدا ہوگئی ہے۔ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے کہا کہ بہ حیثیت وزیر اعلی تعلیم جناب بابو خان صاحب کی خدمات گراں قدر رہیں۔ ان کی خدمات کو مناسب خراج عقیدت یہی ہوسکتاہے کہ ان کے نام سے اسکول سے لے کر یونیورسٹی کی سطح تک تمام زمروں میں اقلیتی بہترین تعلیمی مظاہرہ کرنے والے طلباء کے لئے بابو خان فاؤنڈیشن کی جانب سے گولڈ میڈل اور خصوصی اسکالر شپ کا اعلان کیا جائے۔ نئی نسل بابو خان صاحب کے اقدار کو اپنائے اور انہوں نے جو تعلیمی اور سماجی مشن چھوڑا ہے اسے آگے بڑھائے۔ جناب جمیل نظام آبادی نے بابو خان صاحب کے سانحہ ارتحال کو قوم و ملت کا عظیم نقصان قرار دیا اور ان کے کارناموں کو بیان کیا۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم مفاد پرستی سے مبرا تھے اور کٹر اصول پسند تھے۔ یہی وجہہ ہے کہ انہوں نے اقلیتی قائد ہونے کے باجود اقدار کا سودا نہیں کیا اور فرقہ پرستی کے خلاف اپنی وزارت سے استعفیٰ دیا۔ مسلمانوں میں ترقی پانے والوں کے لئے وہ ایک مثال تھے۔ امید ہے کہ ان کے افراد خاندان ان کے تعلیمی و سماجی مشن کو جاری رکھیں گے اور آنے والے نوجوان ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے اپنے مستقبل کی راہیں ہموار کریں گے۔ اجلاس میں شریک اراکین نے بھی اس تعزیتی اجلاس میں اظہار خیال کیا۔ آخر میں مرحوم کے لئے دعائے مغفرت کی گئی اور جناب بشیرالدین بابو خان کی تعلیمی خدمات پر اردو اسکالرس اسوسی ایشن کے ایک خصوصی اجلاس کے انعقاد کیا فیصلہ لیا گیا۔

Condolence meeting of Basheeruddin Babu Khan - Urdu Scholars Assoc. Nizamabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں