آدھار کارڈ کا حصول لازمی نہیں - سپریم کورٹ میں مرکز کا موقف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-24

آدھار کارڈ کا حصول لازمی نہیں - سپریم کورٹ میں مرکز کا موقف

مرکزی حکومت نے آج سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ آدھار کارڈس کا حصول، اختیار ہے اور ملک کے شہریوں کیلئے اس کولازمی نہیں بنایاگیاہے۔ یہ کارڈس"یونیک آئیڈنٹیفکیشن اتھاریٹی آف انڈیا"(یو آئی ڈی اے آئی) جاری کررہی ہے ۔ بعض ریاستوں کی جابن سے آدھار کارڈس کو لازمی بنائے جانے کے فیصلوں کے خلاف سپریم کورٹ میں متعدد درخواستوں کی سماعت ایک ساتھ ہورہی ہے۔ بعض ریاستی حکومتوں نے مختلف سرگرمیوں بشمول تنخواہ، پراویڈنٹ فنڈ کی تقسیم، شادی اور جائیدادوں کے رجسٹریشن کیلئے آدھار کارڈس کو لازمی بنانے کا فیصلہ کیاہے۔ سپریم کورٹ نے مرکز سے خواہش کی ہے کہ وہ غیر قانونی امیگرنٹس کویہ کارڈ جاری نہ کرے کیونکہ اس سے ان کے یہاں قیام کا جواز ملے گا۔ یوآئی ڈی اے آئی اور مرکز کے وکیل نے درخواست گذاروں کی التجا کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ"جہاں تک یونین آف انڈیا کا تعلق ہے، ہم نے کہا ہے کہ آدھار کارڈ، اختیاری؍رضاکارانہ ہے۔ مختصر سماعت کے دوران جسٹس بی ایس چوہان اور جسٹس ایس اے بابڈے پر مشتمل بنچ سے کہاگیا ہے کہ باوجود اس کے کہ آدھار کارڈ کی نوعیت "رضاکارانہ"ہے بمبئی ہائی کورٹ کے رجسٹرار نے ریاستی حکومت کی روشنی میں ایک حکم جاری کیاہے۔ ریاستی حکومت کے حکم نامہ میں کہاگیا ہے کہ ججس اور ارکان عملہ کی تنخواہوں کی تقسیم کیلئے آدھار کارڈ ضروری ہوگا۔ سینئر وکیل انیل دیوان نے جسٹس(ریٹائرڈ)کے ایس پٹا سوامی، سابق جج کرناٹک ہائی کورٹ کی جانب سے بحث کرتے ہوئے کہاکہ"اسکیم، دستور کی دفعہ 14(حق مساوات) اور دفعہ 21(حق زندگی و آزادی) کے بالکل مغائر ہے ۔ حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ یہ اسکیم رضاکارانہ ہے لیکن (عملاً)ایسا نہیں ہے۔ شادیوں کے رجسٹریشن اور دیگر مقاصد کیلئے آدھار کارڈ کو لازمی بنایاجارہاہے۔

Aadhar cards not compulsory: Supreme Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں