معاشی صورتحال پر تنقید کے پس منظر میں پارلیمنٹ میں تقریر کرتے ہوئے منموہن سنگھ نے اپوزیشن بالخصوص بی جے پی کو نشانہ بنایا اور اس پر سرمایہ کاروں کے جذبات کو مجروح کرنے اور وقتاً فوقتاً ایوان کی کاروائی میں خلل اندازی کے ذریعہ اہم اصلاحات بلز میں رکاوٹ پیدا کرنے کا الزام عائد کیا۔
منموہن سنگھ نے اس بات کو تسلیم کیا کہ ہمیں چیلنجس کا سامنا ہے اور ہم میں ان کی یکسوئی کی صلاحیت موجود ہے۔ اس سوال پر کہ آیا ہندوستان 1991 کے توازن ادائیگی بحران کے قریب بڑھ رہا ہے؟ سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہم اس سطح پر نہیں ہیں ، ہم اس حد تک آگے نہیں بڑھیں گے۔ ہمارے لیے یہ سمجھنے کی کوئی وجہ نہیں ہے کہ ہم اس پہاڑی سے اتر رہے ہیں جس کے افق پر 1991 چھایا ہوا ہے۔
Rupee decline a shock but no reversal of economic reforms: PM
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں