بےقصور مسلمانوں کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی - ارشد مدنی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-04

بےقصور مسلمانوں کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رہے گی - ارشد مدنی

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا ارشد مدنی نے کہا ہے کہ وہ بے گناہ مسلمانوں کی باعزت رہائی کیلئے اپنی کوششیں جاری رکھیں گے اور جلد اترپردیش کے بے قصور مسلمانوں کی رہائی کیلئے ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔ جمعےۃ علماء ہند کی ورکنگ کمیٹی میں تیری مدت کا چارج لینے کے بعد انہوں نے اعلان کیا کہ اس سلسلے میں 10 جولائی تک عرضی داخل کردی جائے گی۔ جمعےۃ علماء نے کہا کہ سپریم کورٹ کی سینئر وکیل نیتا راما کرشنا کی قیادت میں وکلاء کی ایک ٹیم الہ آباد ہائی کورٹ میں مقدمہ کی پیروی کرے گی۔ مولانا نے کہاکہ دہشت گردی کے ان تمام مقدمات میں دستور کے مطابق کسی ایک مقدمہ میں بھی حکومت سے اجازت نہیں لی گئی ہے اور بغیر جائز اجازت اس طرح کے مقدمات چلانا غیر قانونی ہیں۔ اس بنیاد پر جمعےۃ علماء ہند نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہائی کورٹ میں دائر شدہ اس پٹیشن کو ہم چیلنج کریں گے اور ساتھ ہی ہائی کورٹ کو بتائیں گے کہ یہ تمام مقدمات غیر قانونی ہیں، اس وجہہ سے ان بے گناہوں کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ اس موقع پر مولانا سید اسجد مدنی نے مقدمات کی تفصیل بتاتے ہوئے کہاکہ اکشردھام مندر گاندھی نگر بم دھماکہ کے 3ملزم اور کولکتہ میں امریکی قونصل خانہ پر بم دھماکہ کے 2 ملزم جن کو ہائی کورٹ سے موت کی سزا ہوچکی ہے اس کے خلاف جمعےۃ علماء ہند نے سپریم کورٹ میں رٹ داخل کی ہے۔ اس پر سماعت جولائی کے دوسرے ہفتہ میں ہوگی۔ مولانا ارشد مدنی نے کہاکہ مسلم نوجوانوں کی رہائی کیلئے فاسٹ ٹریک کورٹ قائم کرنے کا کانگریس کا وعدہ ابھی پورا نہیں ہوا ہے۔ اس بابت اترپردیش سرکار نے بھی اپنا وعدہ نہیں نبھایا۔ سیاسی لیڈروں کو ان کی یقین دہانی یاد دلائی جائے گی۔ مولانا سید ارشد مدنی نے کہاکہ جمعےۃ علماء ہند ہندی مسلمانوں کی وہ واحد جماعت ہے جو تنظیم کی شکل میں 94سال سے کام کررہی ہے اور تنظیم سے پہلے اس کا کام 150سال تک پھیلا ہوا ہے۔ آج ایسی طاقتیں پیدا ہوگئی ہیں جو جمعےۃ علماء ہند کی خدمات کو بھلادینا چاہتی ہیں کیونکہ اس کے کارناموں اور خدمات سے مسلمانوں کو غذا ملتی ہے اور وہ پسند نہیں کرتی ہیں کہ مسلمانوں اس غذا سے توانائی حاصل کریں اور ان کی رگوں میں گرم خون پیدا ہو۔ اجلاس میں ملک و ملت کو درپیش مسائل پر غوروخوص ہوا۔ اس دوران مجلس عاملہ نے ہماچل پردیش اور اتراکھنڈ میں آسمانی آفات سے ہونے والے جانی و مالی نقصانات پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے متاثرین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا اور حکومت سے ان کی باز آبادکاری کی درخواست کی۔ وقف اراضی کے فروخت کی بابت مجلس عاملہ نے اپنے موقف کو واضح کیا کہ اس سے اوقاف کی املاک برباد ہوجائے گی اس لئے مسلم پرسنل لاء بورڈ کو اس سلسلہ میں موثر اور ٹھوس فیصلہ کرنا چاہئے۔ کانگریس پارٹی نے اپنے انتخابی منشور میں انسداد فرقہ وارانہ فسادات بل لانے کا وعدہ کیا تھا کانگریس کی قیادت میں یوپی اے سرکار کو 9سال مکمل ہوچکے ہیں مگر اب تک بل پارلیمنٹ میں پیش نہیں ہوا جس پر مجلس عاملہ گہری تشویش کااظہار کرتی ہے اور حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ جلد ازجلد وہ بل پارلیمنٹ سے پاس کرائے۔

Most of the terror cases in UP illegal: Arshad Madani. Jamiatul Ulama-e-Hind ready to knock to door of High Court for the release of innocent youths

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں