اترکھنڈ ماحولیاتی تباہ کاری - گرین ٹریبونل کا نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-04

اترکھنڈ ماحولیاتی تباہ کاری - گرین ٹریبونل کا نوٹس

حال ہی میں سیلاب اور بادل پھٹنے سے اتراکھنڈ میں اب تک کی انتہائی ہولناک تباہی پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے نیشنل گرین ٹریبونل نے ریاستی حکومت کو ایک نوٹس بھیج کر پوچھا ہے کہ آخر کن بنیادوں پر متعدد پہاڑیوں کے اوپر بہت بڑے پیمانے پر تعمیرات کی گئی تھیں۔ اسی کے ساتھ نیشنل گرین ٹریبونل نے وزارت ماحولیات و جنگلات سے اس ریاست میں منظور طلب ترقیاتی منصوبوں ک فہرست کو کہا ہے۔ نیشنل گرین ٹریبونل کا ایک آرڈر اس کی ویب سائٹ پر پوسٹ کیا گیا جس کے مطابق اتراکھنڈ میں ہولناک تباہی کو کسی ثبوت کی ضرورت نہیں۔ ماحولیات کو جو نقصان پہنچایا گیا ہے اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو کہ نیشنل گرین ٹریبونل جیسے خصوصی مہارت کے مالک کسی ٹریبونل کی مداخلت کا تقاضا کرتا ہے۔ یہ نوٹس ٹریبونل کے سربراہ جسٹس سوتنتر کمار کی قیادت میں ایک بنچ نے جاری کیا۔ ٹریبونل نے یہ جاننا چاہا کہ پہاڑوں پر تعمیرات کی اجازت دینے سے پہلے کیا کسی ڈاٹا کا مطالعہ کیا گیا تھا یا کوئی ماسٹر زونل ترقیاتی منصوبہ بنایا گیا تھا۔ اگر ایسا کوئی منصوبہ تھا تو کیا ریاستی حکومت نے اس کا اعلان کیا تھا۔ نوٹس میں مزید کہا گیا کہ جن لوگوں سے جواب طلب کیا گیا ہے ان میں سے کیا کسی نے کوئی مطالعہ کیا ہے۔ خاص طور سے ماحولیات کو لاحق خطرہ کے اندیشوں سے متعلق حکومت اتراکھنڈ نے کوئی مطالعہ کیا ہے تو اس کے بارے میں ضرور بتایا جائے۔ اس ریاست میں بہت بڑے پیمانے پر سڑکوں اور عمارتوں کی تعمیر کے نتیجے میں جنگلات کاٹنے کا جو کام ہوا اس کے بارے میں بھی ٹریبونل کو تفصیلات چاہئیں۔ ٹریبونل یہ بھی جانے کا خواہشمند ہے کہ ریاستی حکومت نے یا وزیر ماحولیات و جنگلات نے کس قسم کے ماحولیاتی مطالعہ جات کئے ہیں۔ ٹریبونل نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ یہ بات بتائے کہ اس نے اس بات کو یقینی بنانے کیلئے کیا احتیاطی اور مداوائی اقدامات کئے ہیں کہ مستقبل میں اس طرح کی مزید ماحولیاتی تباہ کاری نہیں ہوگی۔ وزارت ماحولیات و جنگلات اور ریاستی حکومت سے ٹریبونل نے یہ بتانے کیلئے کہا ہے کہ کون کون سے منصوبے متعلقہ ایجنسیوں سے منظور طلب ہیں اور ان منصوبوں سے کس طرح کے ماحولیاتی اثرات پڑنے کا اندیشہ ہے۔ اس ٹریبونل نے بارڈر روڈس آرگنائزیشن اور نیشنل ہائی وے اتھاریٹی آف انڈیا کو بھی اس کیس میں مدعی علیہ بنایا ہے۔ ان تمام لوگوں سے 26 جولائی تک جواب دینے کو کہا گیا۔

Uttarakhand disaster: National Green Tribunal issues show-cause notice to state govt

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں