Corporation mooted for developing Wakf properties
مرکزی وزیر اقلیتی امور کے رحمن خان نے وقف املاک کو ترقی دینے کیلئے کارپوریشن تشکیل دینے کی تجویز پیش کی ہے۔ بالعموم ملک بھر میں وقف جائیدادوں کے ناقص انتظامات کی کئی مثالیں دیکھی جارہی ہیں۔ تقریباً 4لاکھ ایکڑ اراضی وقف ملکیت ہے، جو کہ ہندوستانی مسلمانوں کے غیر معمولی اثاثہ ہے۔ بہتر انتظام نہ ہونے کی وجہہ سے اتنے بڑے مال وسائل سے مسلمان استفادہ نہیں کرپارہے ہیں۔ اگر وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن تشکیل دیا جاتا ہے، تو وقف جائیدادوں کو تجارتی خطوط پر ترقی دی جاسکتی ہے اور اس کے ذریعہ زبردست مالی وسائل پیدا کئے جاسکتے ہیں۔ یہ وسائل مسلمانوں کی ترقی کیلئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔ پی ٹی آئی سے بات چیت کرتے ہوئے رحمن خان نے ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے بتایاکہ وقف ڈیولپمنٹ کارپوریشن تشکیل دینے کی تجویز انہوں نے کابینہ کے سپرد کردی ہے۔ اب اس پر بحث ہوگی۔ بہت جلد اس پر عمل بھی کیا جاسکتا ہے انہوں نے بتایاکہ ترجیحی بنیاد پر بڑے شہروں میں کارپوریشن تشکیل دئیے جائیں گے۔ یہ کارپوریشن، سب سے پہلے ایسی جائیدادوں کی نشاندہی کریں گی جو تجارتی اعتبار سے اہمیت کی حامل ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق آج کی مارکٹ کے حساب سے وقف جائیدادوں کیلئے سالانہ 10ہزار کروڑ روپئے آمدنی حاصل ہوسکتی ہے۔ یہ رقم کوئی معمولی رقم نہیں ہے۔ اقلیتوں کی فلاح و بہبود کیلئے اتنی کثیر رقم سے استفادہ کرنے میں تاحال مسلمان ناکام رہے ہیں۔ ناقص انتظامات کی وجہہ سے خاطر خواہ آمدنی حاصل نہیں ہورہی ہے۔ اگر کارپوریشن تشکیل دیا جاتا ہے تو تخمینہ کی رقم اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں