AMU's circular imposing dress code sparks controversy
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایک گرلز ہاسٹل میں ایک سرکلر نے جس میں طالبات کو شلوار قیمض جیسے نفیس ملبوسات پہننے کا مشورہ دیا گیاایک ہنگامہ برپاد کردیا جس پر یونیورسٹی حکام نے اس سرکلر سے دستبرداری اختیار کرلی۔ یہ تنازعہ گرلز ہاسٹل "عبداﷲ ہال" کے نگران کی جانب سے دو روزہ قبل چسپاں کئے گئے سرکلر کے پیش نظر شروع ہوا، جس میں طالبات کو تاکید کی گئی کہ "نفیس کپڑے" زیب تن کریں جیسے شلوار قیمض، اور ایک سے زیادہ موبائل فون نہ رکھا کریں۔ جب اس ہدایت پر مختلف گوشوں سے تنقید ہوئی تو یونیورسٹی حکام نے کل رات سرکلر سے دستبرداری اختیار کرلی اور وضاحت کی کہ اس نے "کبھی ایسا تاثر تک دینے کی کوشش نہیں کی کہ جینس یا ٹی شرٹس یا کوئی دیگر ڈریس اے ایم یو میں ممنوع لباس کی فہرست پر ہیں"۔ بہرحال یہ سرکلر یونیورسٹی کے اعلیٰ نظم و نسق کی طرف سے جاری نہیں کیا گیا تھا۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں