بغیر نکاح کے جنسی تعلقات قائم کرنا سراسر حرام - علمائے ہند - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-20

بغیر نکاح کے جنسی تعلقات قائم کرنا سراسر حرام - علمائے ہند

قانونی طور سے بالغ لڑکا لڑکی کے آپسی رضامندی سے قائم کئے گئے جنسی تعلقات کو جائز شادی مانے جانے سے متعلق مدراس ہائی کورٹ کے فیصلہ پر مذہبی و سماجی طورپر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا ہے اور اسے سراسر ناجائز، حرام اور سماجی اصولوں و ضوابط کے خلاف قرار دیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں مجلس علمائے ہند کے جوائنٹ سکریٹری و شیعہ عالم مولانا جلال حیدر نقوی نے کہاکہ مدراس ہائی کورٹ کی ہدایت مکمل طورپر غیر اخلاقی ہے اور ہندوستان میں رائج سبھی مذاہب کے شادی سے متعلق قوانین و اصولوں کے برخلاف ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس سے سماج میں بے راہ روی اور ایک غیر منطقی کلچر کو فروغ ملے گا جو انسانی تہذیب و تمدن کو پارہ پارہ کردینے والا ہوگا، لہذا مدراس ہائی کورٹ کے اس فیصلہ پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ مولانا جلال حیدر نقوی نے مزید کہاکہ شادی کے مذہبی طورپر طریقوں سے قبل جنسی روابط ناجائز اور غیر اخلاقی ہیں۔ شاہی مسجد فتحپوری کے امام ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے کہاکہ ناجائز تعلقات کو کسی نہ کسی طریقہ سے جائز قرار دینا ایک طرح سے سماج میں بڑھتے ہوئے فساد کو تقویت پہنچانا ہے۔ اس کے علاوہ شادی سے قبل کسی بھی طرح کے جسمانی تعلقات کو ہر مذہب ناپسند کرتا ہے اور اس کی سخت ممانعت ہے۔ مفتی مکرم نے کہاکہ اس طرح کے تعلقات کو کوئی بھی مہذب معاشرہ یا ہندوستانی سماج بھی قبول نہیں کرتا اور پھر اس طرح کے فیصلہ سے ہندوستانی قانون کی بھی دھجیاں اڑ جاتی ہیں۔ مفتی مکرم نے مزید کہاکہ اس معاملے میں جہاں تک با اسلامی قوانین اور شریعت کی ہے تو اسلام میں شادی سے قبل کسی بھی طرح کے جسمانی تعقلات قائم کرنا سراسر ناجائز اور حرام ہے۔ اس کے علاوہ نامحرم سے میل جول و تعلقات رکھنا بھی ناجائز ہے۔ سماج کو برائی سے بچانے کیلئے مذہب و سماج کے قوانین و اصولوں اور ضوابط کو ماننا چاہئے۔ اس سلسلے میں مولانا عطا الرحمن قاسمی نے کہاکہ یہ غیر شرعی ہونے کے ساتھ اسلامی اور ہندوستانی قانو ن کے بھی خلاف ہے۔ عطاء الرحمن قاسمی نے کہاکہ کسی بھی مذہب کے معاملے میں اس کی بنیادی کتابوں کو نظر انداز نہیں کرنا چاہئے۔ خواہ وہ ہندو لاء ہو یا مسلم لاء۔ انہوں نے بتایاکہ انگریزوں کے دور میں بھی اس طرح کے معاملات میں مذہبی بنیادی کتابوں سے مدد لی جاتی تھی اور مذہبی رہنماوں سے صلاح و مشورہ لیا جاتا تھا۔ مفتی محمد قاسم قاسمی نے کہا کہ شریعت کی رو سے شادی سے قبل جسمانی تعلقات حرام ہیں اور اس میں کسی بھی طرح کی گنجائش نہیں ہے۔ انجمن مداح رسول کے کنوینر قاری صغیر احمد فریدی دہلوی نے کہاکہ مدراس ہائی کورٹ کا شادی کے بغیر جسمانی تعلقات کو شادی تسلیم کئے جانے کا فیصلہ حیران کن ہے کیونکہ کسی بھی مذہب یا معاشرے میں یہ قابل قبول نہیں ۔ شریعت کے مطابق شادی کے بغیر جسمانی تعلقات حرام ہیں اور پھر حرام تو حرام ہے اسے کسی بھی صورت میں جائزنہیں ٹھہرایا جاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ لوگوں کو اپنی ذمہ داری کا احساس ہونا چاہئے اور یہ سوچنا چاہئے کہ اس کے معاشرے اور انسانیت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

Absolutely forbidden to have sex without marriage - Muslim clerics

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں