"ہمارا تجزیہ یہ ہے کہ جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال میں قابل لحاظ بہتر ہی نظر آرہی ہے۔ 2002ء میں دہشت گردی سے متعلقہ تشدد میں کافی کمی آئی۔ گذشتہ 2دہوں کے مقابلہ میں سال مذ:ورہ میں ایسے واقعات میں کمی ہوئی"۔ "مرکز اور ریاستی حکومت نے اس ریاست میں سلامتی کی صورتحال کو بہتر بنانے کا تہیہ کررکھا ہے"۔ وزیر اعظم نے کہاکہ کل حیدرپورہ میں حملہ کے مثل حملوں کو روکنے کیلئے مسلسل چوکسی ضروری ہے۔ برقی کے مسئلہ پر انہوں نے کہاکہ اس ریاست میں برقی کی قلت پر قابو پانے مرکز، جموں وکشمیر کی تمام تر مدد کرے گا۔ انہوں نے اس سلسلہ میں کئی اقدامات بشمول شمالی گرڈ سے 150میگاواٹ زائد برقی کی فراہمی کا اعلان کیا۔ ریاٹل پراجکٹ کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ریاست کی ہائیڈرو الکٹرک برقی کی پیداواری صلاحیتوں کی تلاش میں یہ ایک اہم سنگ میل ہے۔ 5500 کروڑ روپے کے مصارف پر مبنی اس پراجکٹ کیلئے تمام درکار منظوریاں حاصل ہوگئی ہیں اور کام بھی شروع ہوچکا ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ "2004 میں اس ریاست کے میرے دورہ کے موقع پر میں نے اس ریاست کی تعمیر نو کے ایک منصوبہ کا اعلان کیا تھا جس میں37 ہزار کروڑ روپئے کے مصارف کی حامل اسکیمات اور پراجکٹس شامل ہیں"۔ مجھے یہ اعلان کرتے ہوئے مسرت ہوتی ہے کہ تعمیر نو کے منصوبہ کے تحت 67 پراجکٹوں اور اسکیمات کے منجملہ 34 مکمل ہوچکی ہیں اور مابقی اسکیمات پر عمل جاری ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے تشدد ترک کرنے والوں یہ کہتے ہوئے بات چیت کا پیشکش کیا کہ حکومت ہر ایک سے بات چیت کیلئے تیار ہے بشرط یہ کہ وہ تشدد کا راستہ ترک کریں۔ اس کے ساتھ ہی منموہن سنگھ نے یہ واضح کیا کہ حکومت دہشت گردوں کے آگے گھٹنے نہیں ٹیکے گی۔ صحافیوں کے ایک گروپ سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی۔
Terror has to die first for development in Kashmir: Manmohan Singh
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں