جموں و کشمیر کی ترقی کے نئے دور کا آغاز - ریلوے لائن کا افتتاح - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-27

جموں و کشمیر کی ترقی کے نئے دور کا آغاز - ریلوے لائن کا افتتاح

وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج کشمیر میں "ہندوستان کی سب سے طویل زیر زمین ریلوے لائن کا افتتاح کیا۔ یہ اہم ریلوئے لائن ، وادی کشمیر اور علاقہ جموں کے درمیان اہم رابطہ ہوگی۔ اس افتتاحی تقریب سے چند ہی گھنٹے قبل وزیراعظم منموہن سنگھ نے اسکولی بچوں کے ساتھ ٹرین کے ذریعہ افتتاحی سفر کیا۔ یہ ریلوئے لائن 10.96 کیلو میٹر طویل ہے۔ وزیراعظم نے ان اسکولی بچوں کے ساتھ بڑی گرمجوشی کے ساتھ ہاتھ ملائے اور ان بچوں کے ساتھ مسکراتے ہوئے بیٹھے رہے اور یہ ڈیزل ٹرین، بانہال سے قاضی گنڈپہنچی۔ یہ زیر زمین ریلوئے لائن، انجینئرنگ کا ایک شاندار کارنامہ ہے۔ اس پہاڑی علاقہ میں اس کی تکمیل کیلئے 7سال کا عرصہ لگا۔ ٹرین کے افتتاحی رن (سفر) میں چیف منسٹر عمر عبداﷲ اور مرکزی وزیر صحت غلام نبی آزاد( سابق ریاستی چیف منسٹر) بھی وزیراعظم کے ساتھ موجود تھے۔ قاضی گنڈ پہنچنے کے بعد منموہن سنگھ، اُسی ٹرین کے ذریعہ بانہال واپس ہوئے اور وہاں سینکڑوں افراد کی ایک ریالی سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ نیا ٹرین رابطہ، جموں کو کشمیر کی معاشی ترقی میں زبردست طورپر معاون ہوگا"۔ آج ہم ہمالیاس کے پاس اس زبردست اور شاندار انجینئرنگ کارنامہ کا افتتاح کررہے ہیں اور اس کو (قوم سے ) منسوب کررہے ہیں۔ یہ محض ایک انجینئرنگ کا کارنامہ ہی نہیں بلکہ وادی کشمیر اور باقی جموں و کشمیر کے درمیان ہر موسم میں قائم رہنے والا رابطہ ہے۔ اس سے، اس ریاست میں ترقی کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔ عوام کی فلاح اور انہیں روزگار فراہم کرنے کی راہ ہموار ہوگی"۔ یہاں یہ تذکرہ بیجا نہ ہوگا کہ ادھم پور اور بانہال کے درمیان ریل رابطہ یعنی یہ ٹرین، پیرپنجال پہاڑی رینج سے ہوکر گذرتی ہے جو دنیا کا بلند ترین پہاڑی رینج ہے۔ ریلوے لائن کی تعمیر پر 1300 کروڑ روپئے کے مصارف عائد ہوئے۔ روٹ پر 8 ڈبوں کی ایک ٹرین 27جون سے چلنے لگے گی۔ قاضی گنڈ اور بنی ہال کے درمیان فاصلہ 18 کیلو میٹر۴ ہے۔ وزیراعظم نے اردو میں تقریر کرتے ہوئے کہاکہ "جموں و کشمیر کے عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ (میری) حکومت یہاں کے عوام کی ترقی کیلئے ہر ممکن مدد فراہم کرے گی"۔ وزیراعظم نے اپنی اردو تقریر کے ذریعہ ریالی میں شریک عوام کا دل جیت لیا اور ریاست کی ترقی کے تذکرہ پر جلسہ گاہ بار بار تالیوں کے شور سے گونجتی رہی۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی نے ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموں و کشمیر کے عوام، تشدد سے بیزار آگئے ہیں اور امن و ترقی چاہتے ہیں۔ یہاں جو تکلیف دہ واقعات موقع بہ موقع ہوتے رہے ہیں میں ان سے بخوبی واقف ہوں لیکن ہماری جمہوریت میں بات چیت کے ذریعہ مسائل کو حل کرنے کی کافی گنجائش موجود ہے۔ تقریب کے بعد وزیراعظم کا دو روزہ دورہ جموں و کشمرے اختتام کو پہنچا۔ سری نگر میں آج متواتر دوسرے دن بھی سکیورٹی فورسس نے انتہائی اہم شخصیتوں کی حفاظت کیلئے تحدیدات عائد کردی تھیں۔ علیحدگی پسندوں کی مہم کے سبب گذشتہ دو روز سے یہاں حالات کشیدہ تھے۔ سری نگر میں صورتحال اگرچہ پرامن رہی تاہم سوپور میں عسکریت پسندوں نے، تاجر سے سیاستداں بننے والے شخص کفایت حسین کو قریب سے گولی مارکر ہلاک کردیا۔ یہ شخص ایک پٹرول پمپ کے قریب ٹیلی فون پر کسی سے بات کررہا تھا۔ اس شخص نے 2008ء کے اسمبلی انتخابات میں سوپور سے حصہ لیاتھا۔ گذشتہ پیر کو عسکریت پسندوں نے سری نگر میں ایک فوجی قافلہ پر گھات لگاکر حملہ کردیا تھا جس میں 8 سپاہلی ہلاک اور زائد از12زخمی ہوگئے تھے۔ وزیراعظم نے کل ایک فوجی اڈہ کے ہسپتال میں زخمیوں کی مزاج پرسی کی تھی۔

New rail link will help develop Kashmir: PM

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں