جانچ ایجنسیوں کی قید میں کئی مسلم نوجوان موجود ہیں - سابق آئی جی پولیس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-21

جانچ ایجنسیوں کی قید میں کئی مسلم نوجوان موجود ہیں - سابق آئی جی پولیس

جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ بے قصور مسلم نوجوانوں کو ایک خفیہ مقام پر رکھ کر غیر انسانی سلوک کیا جاتا ہے، جس کا علم انسانی حقوق کمیشن کو اس وقت ہوتا ہے جب اس شخص کی موت ہوجاتی ہے۔ سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) ایس آر دارا پوری نے ایک پریس کانفرنس میں مذکورہ خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ خالد مجاہد کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے کیونکہ مسلم طبقہ کے نوجوانوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ 32 برس کی سروس میں انہوں نے اس طرح کے واقعات دیکھے ہیں مگر انہوں نے ان افسران کا ساتھ نہیں دیا جس کی وجہہ سے ان کا پرموشن نہیں ہوا۔ وہ جہاں پر تھے وہیں سے سبکدوش ہوگئے۔ انہوں نے کہاکہ خالد مجاہد ہی نہیں جانچ ایجنسیوں کی قید میں اس وقت کئی مسلم نوجوان ہیں جو اپنے اپنے ضلع سے لاپتہ ہیں جن کی خبر ابھی تک ان کے اہل خانہ کو نہیں ہے کیونکہ جانچ ایجنسیوں نے ان کو اغوا کرکے اپنے خفیہ مقام پر رکھا ہے تاکہ وقت آنے پر ان کو کسی دھماکہ میں شامل کرسکیں۔ انہوں نے میڈیا پر بھی الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ جب کوئی مسلم شخص پکڑا جاتا ہے اور جانچ ایجنسیوں کے ذریعہ بتایا جاتا ہے کہ وہ دہشت گرد ہے تو میڈیا بھی اسے دہشت گرد قرار دینے میں باز نہیں آتا ہے کیونکہ وہ یہ جاننے کی کوشش بھی نہیں کرتے کہ جانچ ایجنسیاں ان کے اشارہ پر ہی کام کرتی ہیں ۔انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہاکہ پولیس کے افسران کے اشارہ پر ہی بے قصور انسان کو ناجائز طمنچہ وغیرہ دکھاکر جیل کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے اور یہ معاملہ دہشت گردی کا ہے جس کے بارے میں اعلیٰ افسران کو بخوبی اطلاع تھی اور انہیں کے اشارہ پر یہ قدم اٹھایا گیا۔ انہوں نے وکرم سنگھ پر الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ دھماکہ کے مبینہ دہشت گرد خالد مجاہد اور طارق قاسمی وغیرہ کو جس وقت گرفتار کیاگیا تھا ان کے پاس کچھ نہیں تھا۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں