ملیشیا میں سخت انتخابی مقابلے کی توقع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-06

ملیشیا میں سخت انتخابی مقابلے کی توقع

ملیشیا میں انتخابات کے لیے ووٹ ڈالنے کا عمل شروع ہوچکا ہے جس میں ملک کی تاریخ کے سخت ترین مقابلے کی توقع کی جارہی ہے ۔ ان انتخابات میں حکمران اتحاد وزیر اعظم نجیب رزاق کی حمایت کر رہا ہے جسے حزب مخالف کے رہنما اور سابق نائب وزیراعظم انور ابراہیم سے سخت چیلنج کا سامنا ہے ۔ ان انتخابات میں ووٹرز ملک میں 56 سال سے برسراقتدار حکمراں جماعت یا حزب مخالف کے اتحاد میں سے کسی ایک کو منتخب کریں گے ۔ ملیشیا میں ووٹ سے قبل مختلف قسم کی بد عنوانیوں کے الزامات اور باتیں سامنے آئی ہیں ۔ جو ناتھن ہیڈ نے ملیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور کے ایک پولنگ اسٹیشن سے بتایا کہ لوگ پولنگ سٹیشنوں پر ووٹ ڈالنے کا عمل شروع ہونے سے قبل ہی قطار میں کھڑے نظر آئے ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ 1957 میں ملیشیا کی آزادی کے بعد پہلی مرتبہ بظاہر ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ حزب اختلاف برسراقتدار جماعت کو ہٹانے میں کامیاب ہوجائے گی ۔ ملیشیا ک انتخابات میں برسراقتدار حکومت پر بد عنوانی کے الزامات ہیں ۔ ان کے خیال میں نصف صدی سے زیادہ عرصے سے جاری ایک جماعت کی حکومت کے خاتمے کے اثار نے ان انتخابات کو تاریخی اہمیت کا حامل بنادیا ہے ۔ برسر اقتدار اتحاد کے سر جہاں معاشی ترقی اور ملک کا استحکام بخشنے کا سہرا جاتا ہے وہیں اس پر بد عنوانی کے الزامات بھی عائد ہوتے رہے ہیں ۔ سابق نائب وزیر اعظم انور ابراہیم کے اتحاد میں مختلف نسلوں اور مذہبی گروہوں کے افراد شامل ہیں اور وہ لوگوں کو ایک متبادل حکومت کے انتخاب کا موقع فراہم کرسکتے ہیں ۔ 59 سالہ وزیر اعظم نجیب رزاق پر امید ہیں کہ ملیشیا کے باشندے نہ صرف ان کے اتحاد کو واپس لائیں گے بلکہ ان کی جماعت کو دو تہائی اکثریت دلائیں گے جو 2008 کے انتخابات میں وہ حاصل کرنے سے محروم رہ گئے تھے ۔ انھوں نے اپنی آبائی ریاست پہانگ میں ہفتہ کو کہا کہ وہ لوگوں کے اعتماد پر اترنے کی کوشش کریں گے اور یہ کہ ابھی تک تبدیلی کا عمل مکمل نہیں ہوا ہے ۔

Tough race expected in Malaysia polls

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں