سوشل نیٹ ورکس پر قابل اعتراض ریمارکس - درخواست سپریم کورٹ میں قبول - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-16

سوشل نیٹ ورکس پر قابل اعتراض ریمارکس - درخواست سپریم کورٹ میں قبول

سپریم کورٹ نے سماجی نٹ ورکنگ سائنس پر قابل اعتراض ریمارکس کرنے والے کسی شخص کے خلاف قانونی کارروائی سے حکومت کو روکنے داخل کی گئی درخواست سماعت کیلئے قبول کرلی ہے۔ عدالت عظمی میں ایک درخواست داخل کرتے ہوئے خواہش کی گئی کہ سوشل نٹ ورک پر اس طرح کے ریمارکس پیش کرنے کے خلاف کوئی کارروائی نہ کرنے حکام کو ہدایت دی جائے۔ درخواست میں گذارش کی گئی ہے کہ قانون اطلاعاتی ٹکنالوجی( آئی ٹی) کی دفعہ 66A کی دستوری حیثیت سے متعلق مقدمہ زیر التواء رہنے کے دوران عہدیداروں کو اس قسم کی کارروائی سے متعلق مقدمہ زیر التواء رہنے کے دوران عہدیداروں کو اس قسم کی کارروائی سے روکا جائے۔ یہ دفعہ ترسیلی آلہ یا کمپیوٹر وسیلہ کے ذریعہ کسی شخص کی جانب سے پیام روانہ کرنے سے متعلق ہے جو کسی دوسرے شخص کی کردار کشی یا بڑے پیمانہ پر توہین سے متعلق ہو۔ ایسی صورت میں پیام رساں کو مناسب جرمانہ کے علاوہ 3سال قید کی سزا بھی دی جاسکتی ہے۔ جسٹس بی ایس چوہان اور جسٹس دیپک مشرا اسی درخواست کے ساتھ حیدرآباد کی رہنے والی ایک خاتون جہد کار کی رہائی کی اپیل کی بھی سماعت کریں گے جسے ٹاملناڈو کے گورنر کے روشیا اور کانگریس کے رکن اسمبلی اے کرشنا موہن کے خلاف قابل اعتراض ریمارکس فیس بک پر پیش کرنے کی پاداش میں گرفتارکرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔

Supreme Court to hear plea against government action for online comments

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں