Obama and Cameron discuss Syria crisis
امریکی صدر بارک اوباما نے آج برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے ملاقات کی اور جاریہ شامی بحران پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا، اور بین الاقوامی برادری سے اس عرب ملک میں قیام امن کیلئے یکجا ہونے کی اپیل کی۔ "ساری دنیا کی کمیونٹی کا اس میں مفاد ہے کہ شام خانہ جنگی سے پاک ہوجائے۔ اور ایسا شام اُبھر آئے جس میں شامی عوام کا قتل نہ ہو بلکہ یہ امن کی سرزمین رہے جہاں انتہا پسندوں کیلئے کوئی جگہ نہ ہو"۔ اوباما نے وائٹ ہاوس کے روزگارڈن میں کیمرون کے ساتھ جوائنٹ نیوز کانفرنس میں میڈیا کے نمائندوں سے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہاکہ یہ تمام باتیں صرف امریکہ کیلئے درست نہیں۔ صرف برطانیہ کیلئے سچ نہیں۔ اردن اور ترکی جیسے ممالک کیلئے جن کی سرحدیں شامل سے ملتی ہے سازگار نہیں بلکہ اس میں روس کا بھی مفاد ہے اور آپ جانتے ہیں مجھے یہ سن کر خوشی ہوئی کہ ڈیوڈ کی جان کیری اور صدر پوٹین کے درمیان میٹنگ کے فوری بعد صدر پوٹین کے ساتھ کافی ثمر آور بات چیت ہوئی ہے۔ اوباما نے کہاکہ "میں نے صدر پوٹین سے اس موضوع پر کئی بار بات کی ہے۔ ہمارا بنیادی نقطہ یہ ہے کہ عالمی منظر پر ایک لیڈر کی حیثیت سے روس کا بھی اس مسئلے کو حل کرنے میں مفاد ہے اور اُس پر ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں