لداخ کے مقبوضہ علاقے سے چینی افواج کا تخلیہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-06

لداخ کے مقبوضہ علاقے سے چینی افواج کا تخلیہ

ایک اچانک تبدیلی میں ہندوستان اور چین نے دولت بیگ اولڈی سیکٹری لداخ سے اپنی اپنی افواج کو واپس طلب کر لیا ہے ۔ جہاں چینی افواج نے تقریباً 3ہفتے قبل دراندازی کی تھی۔ سرکاری ذرائع نے آج شام یہ بات بتائی۔ چینی فوج کی ایک بٹالین نے جو تقریباً50افرادپر مشتمل تھی اور جس کے ساتھ گاڑیاں اور کتے وغیرہ تھے دولت بیگ اولڈی سیکٹر میں 15اپریل کو ہندوستانی حدود میں تقریباً 19کلو میٹر اندر آ کر اپنے خیمے نصب کرلئے تھے ہندوستانی فوج نے بھی چینی فوج کے سامنے تقریباً 300میٹر کے فاصلے پر اپنے خیمے والے پوسٹس نصب کروائے تھے ۔ دونوں ملکوں کی افواج نے 4فلیگ میٹنگس منعقد کی تھیں ۔ تازہ ترین میٹنگ کل ہوئی تھی تاہم اس میں کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا تھا۔ اس تعطل کو ختم کرنے کیلئے اعلیٰ ترین سطح پر سفارتی کوششیں بھی جاری تھیں ۔ کہا گیا ہے کہ آج دونوں ممالک کے مابین شام کے بعد ایک معاہدہ ہو گیا تاکہ اپنی اپنی افواج کو‘ جو ایک دوسرے کے سامنے خیمہ زن تھیں واپس طلب کر لیا جائے ۔ افواج کی واپسی کا یہ عمل شام 7:30 بجے پورا ہو گیا۔ ذرائع نے یہ بات بتائی۔ ذرائع نے ادعا کیا کہ ہندوستانی اور چینی دستوں کے کمانڈرس نے اپنی اپنی افواج کی واپسی سے قبل مصافحہ بھی کیا۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا چینی افواج 15اپریل سے پہلے کے اپنے لائن آف کنٹرول والے سابقہ ٹھکانے پر واپس چلی جائیں گی یا نہیں جبکہ ہندوستان مسلسل اسی بات کا مطالبہ کر رہا تھا کہ چینی افواج اپنے سابقہ ٹھکانے پر واپس چلی جائیں ۔ لداخ میں افواج کے اجتماع سے وزیر خارجہ مسٹر سلمان خورشید کے 9مئی کو ہونے والے دورہ چین پر شکوک پیدا ہو گئے تھے ۔ مسٹر خورشید 20 سے چین کے نئے وزیراعظم لی کیقیانگ کے دورہ ہندوستان کی تیاریوں کے ضمن میں چین کا دورہ کرنے والے ہیں ۔ مسٹر سلمان خورشید نے 3مئی کو اپنے دورہ ایران پر روانگی سے قبل کہا تھا کہ افواج کی واپسی کے مسئلہ پر ہونے والی بات چیت اطمینان بخش نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہندوستان کو چین سے مزید بہتر ردعمل کی توقع تھی۔ انہوں نے کہاکہ لداخ میں چینی افواج کی دراندازی کا جو واقعہ پیش آیا ہے وہ افسوسناک ہے اور ہندوستان یہ چاہتا ہے کہ چینی افواج اسی مقام پر واپس چلی جائیں جہاں 15 اپریل سے قبل تھیں ۔ چین نے قبل ازیں علاقہ کا تخلیہ کرنے سے انکار کر دیا تھا جہاں تک وہ گھس آئی تھی۔ اس کامطالبہ تھا کہ پہلے ہندوستان اس سیکٹر سے اپنی افواج کو واپس طلب کرلے ۔ دونوں ملکوں کے فوجی عہدیداروں کی ایک فلیگ میٹنگ کل بھی منعقد ہوئی تھی تاہم اس کا بھی کوئی مثبت نتیجہ برآمد نہیں ہو سکا تھا۔ ہندوستان کا استدلال تھا کہ دونوں افواج کی واپسی بیک وقت ہونی چاہئے تھی اور چینی افواج کو اس مقام سے واپس چلے جانا چاہئے ۔

China withdraws troops from face-off point in Ladakh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں