ہند اور چین کا معاشی روابط میں گہرائی لانے پر اتفاق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-21

ہند اور چین کا معاشی روابط میں گہرائی لانے پر اتفاق

ہندوستان اور چین نے آج اپنے معاشی روابط میں گیرائی لانے، سیول نیوکلیر توانائی پروگرام پر تعاون کرنے اور ملٹری تبادلوں کو بڑھانے کے علاوہ سرحد پار دریاؤں کے معاملے میں تعاون کو مضبوط کرنے کا فیصلہ کیا۔ جہاں دونوں فریقوں نے عظیم تر معاشی روابط پر زور دیا وہیں وزیراعظم منموہن سنگھ اور اُن کے دور کنندہ ہم منصب لی کیقیانگ کے درمیان بات چیت کے بعد جاری کردہ مشترکہ بیان میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ تجارتی عدم توازن کے مسئلے کی یکسوئی کرنے کے اقدامات کئے جائیں گے، جو دونوں ملکوں کی جانب سے جاری کردہ اس طرح کے کسی بیان میں اولین اقدام ہے۔ 2015ء تک سالانہ تجارت کو 100ملین امریکی ڈالر کا نشانہ تک لے جانے کی سعی کے ساتھ دونوں ملکوں نے تجارتی عدم توازن کے مسئلے کو حل کرنے کے اقدامات کرنے سے بھی اتفاق کیا ہے۔ مشترکہ بیان میں ہندوستان کی جانب سے متحدہ چین کے اصول کی توثیق کا ذکر نہیں کیا گیا ہے جو تبت اور تائیوان کو چینی خطوں کے طورپر تسلیم کرتا ہے۔ ہندوستان نے اس پالیسی کا تذکرہ 2010ء میں بھی ٹال دیا تھا جب اُس وقت کے وزیراعظم وین جیا باؤ نے نئی دہلی کا دورہ کیا تھا۔ مشترکہ بیان میں کہاکہ دونوں فریق ایک دوسرے کی سرحد پار جانے والی دریاؤں کے معاملے میں باہمی تعاون کو مزید تقویت دیں گے۔ قبل ازیں لداخ میں چینی مداخلت کے بعد حالیہ تعطل و کشیدگی سے پیدا شدہ حالات سے سبق لیتے ہوئے ہندوستان اور چین نے اپنی سرحدوں پر امن و دوستی کی فضاء برقرار رکھنے کیلئے مزید اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم منموہن سنگھ اور ان کے چینی ہم منصب کے مابین باہمی مفادات کے امور پر تبادلہ خیال کے بعد اس بات کا انکشاف کیا گیا۔ دونوں قائدین کی دوروز میں یہ دوسری ملاقات تھی جس میں سرحدی تنازعہ، سرحد پار دریائی امور اور تجارتی خسارہ کے موضوعات پر وسیع تر مذاکرات کئے گئے۔ ڈاکٹر سنگھ اور کیقیانگ نے کل رات اور آج صبح کی گئی بات چیت کی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں توثیق کی اور مذاکرات کو واضح اور دوٹوک قراردیا۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہاکہ مغربی سیکٹر کے حالیہ واقعہ سے دونوں نے سبق لیا ہے، اس صورتحال سے نمٹنے کیلئے موجودہ طریقہ کار نے اپنا اثر دکھایا ہے۔ انہوں نے اعلان کیا کہ سرحد پر امن و دوستی کو برقرار رکھنے کیلئے درکار مزید اقدامات پر غور کی ذمہ داری ہم اپنے خصوصی نمائندوں کو تفویض کررہے ہیں۔ ڈاکٹر سنگھ نے مزید کہاکہ "سرحدی تنازعہ کا باہمی طورپر قابل قبول، جائز، واجبی اور منصفانہ حل تلاش کرنے اور بعجلت ممکنہ کوئی سمجھوتہ تیار کرنے کی غرض سے مذاکرات جاری رکھنے کیلئے ہمارے خصوصی نمائندے بہت جلد ملاقات کریں گے"۔ ان مذاکرات سے ایک ماہ قبل چینی فوج نے لداخ کی دیپسانگ وادی میں 19 کیلو میٹر اندرونی علاقہ تک دراندازی کی تھی جس سے پیدا شدہ مسئلہ کو 2ہفتے قبل حل کیاگیا۔ چینی وزیراعظم کیقیانگ نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران اعتراف کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان چند مسائل ہیں۔ دونوں ممالک اس بات سے اتفاق کرتے ہیں کہ سرحدپر امن و دوستی برقرار رکھنے کیلئے ہم مشترکہ طورپر کام بھی کرتے رہیں ہیں۔ کیقیانگ نے کہاکہ کشادہ ذہن کے ساتھ ہمیں ان مسائل سے نمٹنا ہوگا۔ پختگی اور حساس انداز میں ان مسائل پر بات چیت کی جانی چاہئے۔ چینی وزیراعظم نے کہاکہ سرحدی، دریائی مسائل اور سرحدی علاقوں پر امن و دوستی برقرار رکھنے کیلئے ہمیں اپنے باہمی تعاون کا مناسب استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے اپنے بیان میں کہاکہ "گذشتہ شام سے وزیراعظم لی اور میں نے واضح اور دو ٹوک مذاکرات کے دوران باہمی تشویش اور مفادات سے متعلق امور اور مسائل کا تفصیلی احاطہ کئے ہیں"۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہاکہ انہیں اس بات پر خوشی ہے کہ ہم دونوں کے مابین کئی شعبوں میں اتفاق رائے پایا جاتاہے۔ انہوں نے کہاکہ "سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمارے دو ملکوں کے تعلقات کی بڑھتی ہوئی اہمیت سے ہم اتفاق کرتے ہیں۔ ہماری پرامن ترقی، پائیداد اقتصادی ترقی کے علاوہ سارے علاقہ اور ساری دنیا کے استحکام، ترقی و خوشحالی کیلئے ہمارے بہتر باہمی تعلقات لازمی ہیں"۔ انہوں نے کہاکہ ہند اور چین دو تہذیبی پڑوسی ہیں اور صدیوں سے پرامن زندگی گذار رہے ہیں۔ اگرچہ ہمارے کچھ اختلافات بھی ہیں لیکن گذشتہ 25سال کے دوران پورے استقلال کے ساتھ ہم باہمی طورپر فائدہ بخش تعلقات استور کئے ہیں۔

China, India agree to push for closer links between both markets

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں