We can't interfere in functioning of GoM on CBI autonomy: Supreme Court
سپریم کورٹ نے آج سی بی آئی کی خود مختاری کے مسئلہ کا جائزہ لینے والے وزراء کے گروپ کی کارکردگی میں دخل اندازی سے انکار کردیا اور محکمہ کے عہدیداروں کی درخواست کو مسترد کردیا۔ جس میں پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹس برائے سی بی آئی کو اپنی سفارشات پیش کرنے سے پہلے پیش نظر رکھنے کی ہدایت دینے کی گذارش کی گئی تھی۔ جسٹس بی ایس چوہان اوردیپک مصرا نے درخواست کی سماعت سے اس بنیاد پر انکار کردیا کہ سی بی آئی کے کیڈر عہدیداروں کا گروپ جس نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے مرکز پر عہدیداروں کے تقرر کے نئے قوانین وضع کرنے کیلئے ہدایت دینے کی خواہش کی ہے، جو پارلیمانی کمیٹی کی سفارشات کے برخلاف ہے۔ جس نے سفارش کی ہے کہ ایک طاقتور سی بی آئی کیڈر قائم کیا جائے اور عارضی طورپر عہدیداروں کی خدمات حاصل کرنے پر انحصار کم کیا جائے۔ ججس نے کہاکہ وہ ایسا کوئی حکم جاری نہیں کرسکتے۔ عہدیدار بنچ سے رجوع کرسکتے ہیں، جس کی ذمہ داری سی بی آئی میں مخلوعہ جائیدادوں پر تقررات ہے۔ عدالت کی چھٹیوں کے بعد یہ درخواست شکایت کی یکسوئی کیلئے بنچ سے رجوع کی جاسکتی ہے۔ بنچ نے کہاکہ ہم ایسا حکم جاری نہیں کرسکتے جس کے ذریعہ حکومت کو پابند کیا جائے۔ ہم پیشگی آرڈنینس جاری نہیں کرسکتے۔ عہدیداروں نے اپنی درخواست میں حکومت کے وزراء کا گروپ قائم کرنے کے اقدام پر اعتراض کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ گروپ پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹس پر عمل آوری نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ وزراء کے گروپ کو انھیں نمائندگی دینے کا موقع دینا چاہئے۔ ایڈوکیٹ کامنی جیسوال نے سی بی آئی عہدیداروں کے اس مقدمہ کی پیروی کی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں