Darul Uloom slams Mulayam for praising Advani
اسلامی درسگاہ دارالعلوم دیوبندکے علماء نے بی جے پی لیڈر لال کرشن اڈوانی کی ستائش کرنے پر سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو پر نکتہ چینی کی ہے۔ ان علماء نے سوال کیا کہ یادو جیسا سیکولر شخص اڈوانی کی تعریف کیسے کرسکتا ہے جوایودھیا میں مسجد کے انہدام کے معاملے میں ملزم ہے۔ دارالعلوم کے ترجمان مولانا عادل صدیقی نے کہاکہ سماج وادی پارٹی کیلئے مسلمان ووٹ بنک ہیں۔ پارٹی کو مسلمانوں کی بہبود سے کوئی غرض نہیں۔ سماج وادی پارٹی نے ہندو ووٹ بنک کیلئے ایودھیا میں عظیم الشان مندر بنانے کی باتیں کی تھیں۔ جامیہ امامیہ کے سربراہ مفتی ارشد فاروقی نے کہاکہ اڈوانی کیلئے ملائم سنگھ کے دل میں پیدا ہونے والی اس نئی محبت کو ہرگز برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ بظاہر وزیراعظم بننے کیلئے بیتاب ہیں۔ انہوںنے یہ الزام بھا لگایاکہ سماج وادی حکومت نے مسلمانوں سے کئے گئے اپنے کسی وعدے کا پاس نہیں رکھا جبکہ 2012 ء کے اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں نے سماج وادی پارٹی کو ووٹ دیا تھا۔ مولانا ندیم الوجدی نے بھی ملائم سنگھ پر ان حوالوں سے نکتہ چینی کی اور کہاکہ اگر یہ واضح ہوگیا کہ 2014ء کے انتخابات کے بعد وزیراعظم بننے کیلئے ملائم سنگھ نے اڈوانی کی ستائش کی ہے تو مسلمان سماج وادی پارٹی کی تائید ختم کرکے کسی دوسری سیکولر قومی پارٹی کی طرف چلے جائیں گے۔ واضح رہے کہ ملائم سنگھ نے 23 مارچ کو رام منوہر لوہیا کی 103 ویں سالگرہ کے موقع پر کہا تھا کہ اڈوانی صاحب کبھی جھوٹ نہیں بولتے، ہمیشہ سچ بولتے ہیں، میں ان سے پھر ملنے جاؤںگا"۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں