ہندوستانی دیہی علاقے - مسلمانوں میں غربت کی شرح زیادہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-20

ہندوستانی دیہی علاقے - مسلمانوں میں غربت کی شرح زیادہ

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارہ یو این ڈی پی کے مطابق ہندوستانی ریاستوں گجرات، یوپی، مغربی بنگال اور آسام کے دیہی علاقوں میں بسنے والے مسلمانوں میں غربت کی شرح سب سے زیادہ ہے ۔ ہندوستان میں یو این ڈی پی کی سربراہ اوریاکنٹری ڈائرکٹر کیٹلین وائزن نے کہاکہ ہندوستان اپنے ملینیم اہداف کو پورا کرنے کی طرف گامزن ہے جس کے تحت افلاس میں نصف حدتک کمی اور تعلیم کے میدان میں عالمی بنیادی تعلیم اور صنفی مساوات آتے ہیں ۔ انہوں نے ہندوستان کے قومی ادارہ برائے دیہی ترقیات کے ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یہ قابل ستائش بات ہے کہ ہندوستان مجموعی طورپر غربت میں کمی کے اپنے ہدف کو پورا کرنے میں لگا ہوا ہے لیکن دیہی ہندوستان میں غربت و افلاس کئی شکلوں میں نظر آتے ہیں ۔ پی ٹی آئی کے مطابق انہوں نے کہاکہ 47فیصد قبائلی غربت کا شکار ہیں جبکہ 42فیصد شیڈول کاسٹ یعنی پسماندہ ذاتوں میں ہیں ۔ وائزن نے کہاکہ جہاں تک مذہبی بنیاد پر غربت کا سوال ہے تو مسلمانوں میں یہ شرح سب سے زیادہ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں میں غربت کا یہ منظر بطور خاص آسام، اترپردیش، مغربی بنگال اور گجرات کے دیہی علاقوں میں نظر آتا ہے ۔ واضح رہے کہ اس سے قبل گذشتہ سال مارچ میں قومی منصوبہ بندی کمیشن نے دعویٰ کیا تھا کہ ملک میں غریبوں کی تعداد میں غیر معمولی کمی ہوئی ہے لیکن شری علاقوں میں تناسب کے لحاظ سے مسلمانوں میں سب سے زیادہ غربت ے ۔ کمیشن نے اپنے اعداد وشمار میں کہا تھا کہ 2005ء سے 2010ء کے درمیان 5کروڑلوگ غربت کے زمرہ سے باہر نکلنے میں کامیاب ہوئے ہیں لیکن کمیشن نے صرف ان لوگوں کو غریب مانا ہے جو روزانہ28روپئے سے کم میں گذارا کرتے ہیں ۔ سروے میں مذہب کی بنیاد پر بھی معلومات یکجاکی گئی تھیں جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ شہری علاقوں میں آبادی کے تناسب کے لحاظ سے مسلمانوں میں سب سے زیادہ غربت ہے جبکہ سب سے کم غریبت عیسائیوں میں ہے ۔ اقوام متحدہ کے نمائندہ ادارہ کی کنٹری ڈائرکٹر وائزن نے کہاکہ مجموعی طورپر مزدور طبقہ کے لوگ زیادہ تعداد میں خط افلاس سے نیچے ہیں ۔ 50فیصد کاشتکاری میں لگے مزدوراور 40فیصد دیگر شعبوں میں کام کرنے والے مزدور اس زمرہ میں آتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہاکہ ہر چند کہ ہندوستان نے غربت کے خاتمہ کے لئے کافی کام کیا ہے لیکن دیہی علاقوں اور کاشتکاری کے شعبہ میں حالات ناگفتہ بہ ہیں اور یہ کہ دیہی افراد کیلئے مواقع توقع کے مطابق بہتر نہیں ہوئے ہیں ۔ انہوں نے اس سمت میں ہندوستان کے احتسابی نظام میں بہتری لانے کی بات کی۔ اس سے قبل نوبل انعام یافتہ اور معروف معاشی دانشور امرتیہ سین نے دہلی میں منعقدہ ایک پروگرام میں حکومت ہند کے غرباء کو نقد سبسیڈی تقسیم کرنے کے منصوبہ پر سوال اٹھاتے ہوئے کہاکہ پیسہ دینے کی یہ اسکیم غریبوں کو غذا فراہم کرنے کے حق میں نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ غریبوں تک امداد کی رسائی میں بدعنوانی سے بچنے کیلئے حکومت ہند نے غرباء کو نقد سبسیڈی دینے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے تحت ابتدائی طورپر 20اضلاع کے غریب افراد کے بینک اکاونٹس میں براہ راست رقم منتقل کی جائے گی۔

Rural Muslim poverty highest in Gujarat, Assam, WB, and UP: UNDP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں