اہانت آمیز ویڈیو کو انٹرنیٹ سے ہٹانے کا حکم - دہلی ہائیکورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-08

اہانت آمیز ویڈیو کو انٹرنیٹ سے ہٹانے کا حکم - دہلی ہائیکورٹ

دہلی ہائی کورٹ نے توہین رسالت پر مشتمل متنازعہ ویڈیو کلب "انوسینس آف اسلام" کویوٹیوب (گوگل) سے ہٹانے کا حکم دیا ہے ۔ مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کو ہدایت دیتے ہوئے عدالت نے کہاکہ اس طرح کی اشتعال انگیز فلموں کے لنک (یونیورسل ریسورس لوکیٹر۔ یور آر ایل) کسی بھی طرح کی اطلاعات یا شکایت ملنے پر فوراً ہٹادئیے جائیں ۔ دہلی ہائی کورٹ کا یہ حکم جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی عرضی پر فیصلہ دیتے ہوئے آیا ہے ۔ واضح ہوکہ انوسنس آف اسلام کی تشہیر اور گوگل میں جگہ دینے کیلئے جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری محمودمدنی نے گوگل انتظامیہ کے خلاف مفاد عامہ کی عرضی داخل کی تھی۔ عرضی میں مرکزی حکومت اور دہلی پولیس کوپارٹی بنایا گیا تھا۔ مفاد عامہ کے تحت توہین رسالت پر مبنی فلم کے خلاف جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمود مدنی کی جانب سے دائرہ کردہ عرضی نمبر 7545/2012ء میں انوسنس آف اسلام کو یوٹیوب پر برابر نشر کرنے اور اسلام اور پیغمبر اسلام کی شبیہ کو پیش کر کے مسلم سماج میں اضطرابی حالات پیدا کرنے والے مواد پر فوراً پابندی لگانے کی درخواست کی گئی تھی۔ دہلی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وی کے جین نے حکومت ہند کو پیشگی طورپر متنبہ رہنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہاکہ حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ اس طرح کی اشتعال انگیز فلموں کو فوراً انٹرنیٹ سے ہٹایا جائے گا یا اسے نشر کرنے سے روک دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اگر کسی بھی یو آر ایل( انٹرنیٹ لنک) پر متنازعہ اشتعال انگیز مواد نشر کرنے کی شکایت یا اطلاع ملے تو اس پر بھی فوری کار روائی کی جائے ۔ عدالت نے عرضی گزار کو اس بات کی بھی اجازت دی ہے کہ وہ اشتعال انگیز مواد کے بارے میں حکومت کو اطلاع فرہام کرے تاکہ متعلقہ شکایت پر کار روائی کی جاسکے ۔

On Jamiat's plea, Delhi HC orders removal of anti-Islam film from Youtube

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں